Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

’ماہ نور پر فخرہے‘ ، آئن اسٹائن سے زیادہ ذہین طالبہ کیلئے ملالہ کی جانب سے عشائیہ

برطانوی ریسٹورنٹ میں دونوں کی فیملیز بھی عشائیے میں شریک ہوئیں
اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2023 01:14pm
تصویر: دی نیوز/ویب سائٹ
تصویر: دی نیوز/ویب سائٹ

لندن میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی جانب سے پاکستانی ہم وطن ماہ نور چیمہ کو شاندار کامیابی حاصل کرنے پر سراہا گیا ہے۔

ماہ نور نے صرف 16 سال کی عمرمیں 34 اے اسٹارز کے ساتھ جنرل سرٹیفکیٹ آف سیکنڈری ایجوکیشن(جی سی ایس ای) حاصل کرکے برطانیہ میں عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اس اعزاز پر ملالہ نے ماہ نور اور ان کی فیملی کے لیے عشائیے کا اہتمام کیا اور انہیں پاکستان اور دنیا بھر کے بچوں کے لیےمتاثر کُن قرار دیا۔

اس سے قبل ماہ نورچیمہ نے انکشاف کیا تھا کہ ملالہ سات سال کی عمر سے ہی ان کے لیے متاثر کن تھیں اور ان کے بیڈروم میں ملالہ کے پوسٹر لگے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:

ملالہ یوسفزئی 26 برس کی ہوگئیں، دنیا آج ملالہ ڈے منا رہی ہے

ملالہ اپنے ’کین‘ کے ساتھ ’باربی‘ کی دنیا میں پہنچ گئیں

’سر میں گولی اس لئے کھائیں کہ کوئی آپ کو ملالہ لینڈ کہہ سکے؟‘

وہ چیلنجز، رحم دلی، عاجزی اور جذبے کی وجہ سے ملالہ کو اپنا رول ماڈل سمجھتی ہیں۔

ملالہ اور ماہ نور کے والدین نے بھی سینٹرل لندن کے ایک ریسٹورنٹ میں اس عشائیہ میں شرکت کی۔

برطانوی نژاد پاکستانی طالبہ ماہ نور چیمہ نے جنرل سرٹیفکیٹ آف سیکنڈری ایجوکیشن کی سطح پر مجموعی طور پر 34 مضامین پاس کیے ہیں جس سے انہوں نے برطانیہ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

ماہ نور نے دسویں جماعت میں نجی امیدوار کے طور پر 17 مضامین اے اسٹار گریڈ کے ساتھ پاس کیے اور گیارھویں جماعت میں مزید 17 مضامین شامل کیے، جس سے مجموعی تعداد 34 ہوگئی۔

یہ تعداد برطانیہ اور یورپی یونین کے جی سی ایس ایز کی تاریخ میں کسی بھی طالب علم کی طرف سے لیے گئے مضامین کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ملالہ یوسف زئی اور ماہ نور چیمہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی، خوراک، شہرت، خوابوں اور تعلیمی کامیابیوں کے بارے میں دی نیوزسے خصوصی گفتگو کی۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ سے ملاقات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ماہ نور نے کہا کہ ملالہ سے ملاقات ہی وہ سب کچھ تھا جس کی وہ امید کر سکتی تھیں۔

ماہ نور جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ آئن سٹائن سے بھی زیادہ ذہین ہیں، نے کہا کہ ’یہ میرے لیے ایک حقیقی تجربہ رہا ہے۔ ملالہ سے ملنا میرا بچپن کا خواب رہا ہے کیونکہ وہ بہت چھوٹی عمر سے ہی میرے لیے ایک تحریک رہی ہیں۔ ایک پاکستانی کی حیثیت سے وہ خواتین کی تعلیم کے لیے رہنما بن گئی ہیں اور وہ نوجوان خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔ یہ واقعی میرے لئے ایک خواب کی تعبیر ہے‘۔

ملالہ کا کہناتھا کہ انہیں ماہ نور چیمہ پر فخر ہے۔ انہوں نے کہاکہ، ’یہ تمام پاکستانیوں اور دیگر لوگوں کے لیے فخر کی بات ہے کہ ماہ نور نے ایسا متاثر کن کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس نے بہت سے بچوں کو متاثر کیا ہے۔ میرا خواب ہے کہ دنیا بھر کی لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے اور جب میں ماہ نور جیسی لڑکیوں کو اتنا اچھا کام کرتے اور سخت محنت کرتے ہوئے دیکھتی ہوں تو یہ میرے دل کو خوشی سے بھر دیتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ میں ماہ نور کے لیے بہت خوش ہوں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہوں۔

ماہ نورچیمہ مستقبل میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنے کی خواہشمند ہیں۔

آکسفورڈ یونیورسٹی سے ہی فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی ڈگری کے ساتھ گریجویشن کرنے والی ملالہ نے آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے اور وہاں کی زندگی کے بارے میں بات بھی کی۔

Malala Yousafzai

تعلیم

nobel prize

Mahnoor Cheema