کراچی: بجلی بلوں کیخلاف جماعت اسلامی کے احتجاج کے بعد 2 مقدمات درج
جماعت اسلامی کی جانب سے بجلی کی بلوں کی قمیتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے بعد کراچی میں سرکاری مدعیت میں 2 مقدمے درج کر لیے گئے ہیں۔
ایک مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں دوسرا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
شاہ لطیف ٹاؤن
ایک مقدمہ نیشنل ہائی وے پرعبدللہ گوٹھ کے نزدیک احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ پولیس کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن ممتازمروت نے کہا کہ کراچی میں سڑک بلاک کرنے پر شرپسندوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، ہنگامہ آرائی میں ملوث 9 شرپسند گرفتار ہیں۔
مقدمہ اے ایس آئی منورخان کی مدعیت میں درج کیا گیا، متن میں کہا کہ شرپسند عناصر جماعت اسلامی کی کال پرسلطان شیخ کی نگرانی میں پولیس پرحملہ آور ہوئے۔
مزید کہا کہ شرپسندوں نے لاٹھیوں اورڈنڈوں سے پولیس ا ہلکاروں پرحملہ کیا، نامزد ملزموں نے ڈی ایس پی کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا، پتھراو اورمارپیٹ سے کانسٹیبل حنیف زخمی ہوا۔
متن میں مزید کہا کہ شرپسند عناصر نے پولیس اہکاروں کے زیراستعمال 2 موٹرسائیکلوں کو آگ لگائی، مقدمہ میں 48 شرپسند نامزد ہیں، مقدمہ بلوے،ہنگامہ آرائی اورکارسرکارمیں مداخلت کی دفعات کےتحت درج کیا گیا۔
اسٹیل ٹاؤن
دوسرا مقدمہ نیشنل ہائی وے پر شرمارکیٹ کے پاس مظاہرہ کرنے والے والوں کے خلاف درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے گشت پر مامور پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسٹیل ٹاؤن تھانے میں سب انسپکٹردلشاد علی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ بلوے، ہنگامہ آرائی اور کارسرکارمیں مداخلت کی دفعات کےتحت درج کیا گیا۔ جس میں 40 افراد کو نامزد کیا گیا ہے گھگر پھاٹک پر احتجاج کیا جارہا تھا۔
Comments are closed on this story.