فیس بک کی دوستی محبت میں تبدیل، ایک اور پاکستانی کی غیر ملکی لڑکی سے شادی
لاڑکانہ کے رہائشی اوشاق احمد شیخ نے فلپائنی لڑکی مونیکا سے آن لائن شادی کرلی۔ نکاح کی تقریب نجی ہوٹل میں ہوئی۔ پاکستانی شہری اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد غیر ملکی خواتین سے شادی کرچکے ہیں۔ چین، امریکا، بھارت اور چلی سے خواتین مختلف مواقعوں پر شادی کیلئے پاکستان آچکی ہیں۔
دلہن مونیکا فلپائن کے شہر منیلا کی رہائشی ہے۔
مونیکا کے اہل خانہ بھی آن لائن نکاح کی تقریب میں شریک تھے۔
پاکستانی شہری اور فلپائنی لڑکی دونوں ایک دوسرے سے ایک سال سے رابطے میں ہیں۔
اوشاق احمد اور مونیکا کی دوستی فیس بک پر ہوئی تھی جس کے بعد اب یہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے ہیں۔
لاڑکانہ کے غازی عباس کالونی کے رہائشی اوشاق احمد کا کہنا ہے کہ ایک سال میں مونیکا سے رابطے میں تھا، فلپائن جانا چاہا تو وہاں کی حکومت نے شادی کی شرائط رکھی۔
دولہا کا مزید کہنا تھا کہ آج نکاح کر لیا ہے، سفری دستاویز مکمل ہونے کے بعد وہ دلہن لینے فلپائن جائے گا۔
اوشاق احمد نے مزید کہا کہ فلپائن اور پاکستان میں روابط مزید مستحکم ہونے چاہئیں۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل شادی شدہ بھارتی لڑکی انجو پرساد دیر بالا کے رہائشی نصراللہ کی محبت میں پاکستان آگئی تھی۔
بھارتی خاتون انجو پرساد نے اپنے پاکستانی عاشق نصراللہ سے شادی کرنے کے لیے اسلام قبول کیا اور انہیں اپنے اسلامی نام فاطمہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
فاطمہ ( انجو ) کو ملک کی ایک ہاؤسنگ کمپنی نے زمین اور رقم کا ایک ٹکڑا تحفے میں دیا تھا۔
انجو کے علاوہ ایک امریکی خاتون بھی لوئردیر کے نوجوان کی محبت میں پاکستان پہنچ گئی تھیں۔
امریکی ریاست اوہایو کی رہائشی 56 سالہ کیمبرلی کا لوئردیر کے نوجوان عباس سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر رابطہ ہوا تھا۔
عباس سے ملاقات کیلئے پاکستان پٌہنچنے پر امریکی خاتون کو پولیس نے چیک پوسٹ پر روکا تھا ۔ جس پر امریکی خاتون کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی سیر کیے لیے آئی ہوں۔
بھارت اور امریکا کے علاوہ چین کی گوا فینگ کو بھی خیبرپختونخوا کے لڑکے کی محبت پاکستان کھینچ لائی تھی، لڑکی نے اسلام قبول کیا اور دونوں نے نکاح بھی کیا تھا۔
18 سالہ چینی لڑکی گوا فینگ (GAOfang) کی جاوید نامی لڑکے سے سنیپ چیٹ پر 3 سال پہلے دوستی ہوئی، جو محبت میں بدل گئی تھی، اور اس محبت کو ازدواجی زندگی میں تبدیل کرنے گوافینگ دیر لوئر پہنچی تھی۔
جنوبی امریکا کے ملک چلی سے بھی سوشل میڈیا پر دوستی اور محبت کے بعد ایک خاتون پاکستان آئیں۔
چارسدہ آنے والی چھتیس سالہ نیکولی آنار اگلسالوس نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان اکرام اللہ سے شادی کی۔
قبول اسلام کے بعد نیکولی کا نیا نام نورین رکھا گیا ہے، جبکہ 27 سالہ اکرام اللہ عمر میں اپنی اہلیہ سے 9 سال چھوٹے ہیں۔
اکرام اللہ نے کہا ہماری دوستی سوشل میڈیا پر رابطے کے دوران ہوئی تھی، میں ٹک ٹاک بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتا تھا۔
اکرام اللہ نے نمائندہ آج نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نورین ہسپانوی زبان بولتی ہے اور مجھے اپنے ساتھ امریکا لے کر جانا چاہتی ہے۔
Comments are closed on this story.