لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان اور پرویز الٰہی کی درخواستیں مقرر، خصوصی عدالت سے بھی پی ٹی آئی مطمئن
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج ہونے کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے، جبکہ صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے خلاف بھی توہین عدالت کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہوگئی ہے۔
11 اگست کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے نو مئی واقعات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانتیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کی تھیں۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکلاء نے عدالت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ عدالت ضمانت کی درخواست پر دلائل سن کر فیصلہ کرلے، تاہم عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست واپس لے تو ہی وہ اس مقدمے میں سماعت کر سکتے ہیں، جس پر وکلاء نے درخواست واپس لینے کی حامی بھرلی، اوع سماعت چار ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔
اس دوران چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کی جانب سے جناح ہاؤس حملہ سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے خلاف درخواستیں سلمان صفدر کی وساطت سے دائر کیں جو لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہو گئی ہیں۔
جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ 4 ستمبر کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، درخواستگزار کو 5 اگست کو توشہ خانہ کے کیس میں حقائق کے برعکس سزا ہوئی اور سزا کے فوری بعد پولیس نے درخواستگزار کو گرفتار کرلیا۔
پرویز الہیٰ کی دوبارہ گرفتاری چیلنج
دوسری جانب لاہورہائی کورٹ نے پرویزالہیٰ کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرلی۔
جسٹس امجد رفیق پرویزالہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست 4 ستمبرکو درخواست پر سماعت کریں گے۔
گزشتہ روز عدالت نے پرویز الٰہی کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا بھی حکم دیا تھا، تاہم وہ جیسے ہی لاہور ہائی کورٹ سے نکل کر کینال روڈ پہنچے تو انہیں اسلام آباد پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا۔
جس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے پر لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پرویز الہٰی کی بازیابی کا حکم دے۔
قیصرہ الہٰی کا مؤقف ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود پرویز الہٰی کو پولیس افسران نے گھر نہیں پہنچایا۔ عدالت ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔
درخواست میں ڈی آئی جی آپریشنز ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور ایس پی سکیورٹی ہائیکورٹ کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کو آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی تھی۔
رجسٹرار آفس نے قیصرہ الہٰی کی درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے سے معذرت کرلی تھی، تاہم اب اس درخواست کو سمارعت کیلئے مقرر کرلیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.