افغانستان اسمگل کی جانیوالی چینی کی بھاری کھیپ پکڑی گئی، 20 ٹرک ضبط
بلوچستان میں ایک ہی دن میں دو کارروائیوں کے دوران چینی کے ہزاروں تھیلوں سے بھرے 20 ٹرک پکڑے گئے ہیں۔ یہ چینی افغانستان اسمگل کی جا رہی تھی اور ایسے موقع پر پکڑی گئی ہے جب پاکستان میں چینی کی قلت ہے اور نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
چینی اورقبضے میں لی جانے والی گاڑیوں کی مارکیٹ قیمت 70 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔
کم ازکم 15 ٹرک ایک کارروائی میں پکڑے گئے جب کہ 5 دوسرے واقعے میں ضبط ہوئے۔
کسٹم حکام کے مطابق ایک کارروائی بلوچستان اور خیبر پختونخوا بارڈر پر واقع کسٹم فیلڈ انفورسمنٹ یونٹ نے سرانجام دی۔ کسٹم یونٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے دانا سر سے آنے والے 15 ٹرکوں ہر مشتمل ایک بڑے کارواں کو روک کرچینی کے 8 ہزار 260 تھیلے تحویل میں لے لے۔
یہ چینی بغیرپرمٹ اندرون صوبہ بلوچستان اور بعدازاں سرحدی علاقوں میں بھجوائی جارہی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کی منزل افغانستان تھی۔
انسپکٹر حارث بشر نے بتایا کہ کسٹمز نے کچھ دن پہلے چینی کے دو تین ٹرک پکڑے تھے اور انہیں اطلاعات ملی تھیں کہ چینی سے بھرے پندرہ بیس ٹرک کوئٹہ سے افغانستان اسمگلنگ کے لیے جا رہے ہیں۔ اس پر جمعہ کی شب پولیس اور کسٹمز سے مل کر کارروائی کی۔
انہوں نے کہاکہ 15 ٹرکوں سے 8260 چینی کے تھیلے پکڑے گئے جن کا کل وزن 411 ٹن بنتا ہے۔
کلوگرام کے لحاظ سے یہ پونے چار لاکھ کلوگرام چینی ہے۔ کسٹم حکام کے مطابق ضبط چینی کی قیمت تقریبا 70 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔
چھاپوں کے دوران کسٹم کو پولیس کی معاونت تھی۔ اسمگلنگ کے لیے استعمال کرنے والے گاڑیاں بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔
کسٹمز کے ایک ترجمان کے مطابق کوئٹہ کسٹمز نے ماہ جولائی اور اگست کے دوران 1637 میٹرک ٹن چینی قبضے میں لی ہے جس کی قیمت بمعہ استعمال ہونے والی گاڑیوں کے اندازاً ایک ارب روپے کے قریب بنتی ہے۔
اسی بارے میں
پاکستان میں آئندہ ماہ میں کتنی چینی کی ضرورت ہے، موجودہ اسٹاک کتنا ہے
چینی کی قیمت 185 روپے فی کلو تک جاپہنچی، 300 تک پہنچنے کا خدشہ
Comments are closed on this story.