Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پی ٹی آئی نے عمران خان کیلئے برطانوی وکیل سے متعلق پوسٹ ڈیلیٹ کردی، فیصلہ تبدیل

بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ لڑنے کیلئے وکیل جیفری رابرٹسن کی خدمات حاصل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا
اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2023 09:00pm

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے غیر قانونی حراست اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق مقدمات میں برطانوی بیرسٹر جیفری رونالڈ رابرٹسن کی خدمات حاصل کرلیں۔

یہ اطلاع پاکستان تحریک انصاف کے ایکس ہینڈل پردی گئی تھی۔

تاہم پی ٹی آئی کے آفیشل ہینڈل @PTIofficial نے اس بیان کو اس وقت ڈیلیٹ کر دیا جب مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا ء تارڑ اور دیگر نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے اس اقدام کا مطلب یہ ہے کہ پارٹی نے ریاست پاکستان کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع کیا ہے۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ٹویٹ کو ڈیلیٹ کرنے سے پہلے اس کے اسکرین شاٹس لیے۔

پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل ہینڈل پر لکھا کہ عمران خان نے انسانی حقوق سے متعلق معروف بیرسٹر جیفری رابرٹسن کے سی کو بین الاقوامی عدالتوں میں مشورہ دینے اور اپنی نمائندگی کرنے کے لیے مقررکیا ہے۔

یہ بیان قانونی فرم ڈوٹی اسٹریٹ چیمبرز کی ٹویٹ کا تھوڑا سا ترمیم شدہ ورژن تھا۔ اسی ٹویٹ کو پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے جمعے کی رات ری ٹویٹ کیا۔

پی ٹی آئی کا ایک اور ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ رابرٹسن ڈوٹی اسٹریٹ چیمبرز کے بانی سربراہ ہیں۔ انہوں نے ایک ٹرائل اوراپیلیٹ کاؤنسل، ایک بین الاقوامی جج، اورمعروف نصابی کتابوں کے مصنف کی حیثیت سے ایک ممتاز کیریئر گزارا ہے. ان کی کتابوں میں انسانیت کے خلاف جرائم اور عالمی انصاف کے لئے جدوجہد شامل ہیں۔ یہ ٹوئٹ بھی بعد میں ڈیلیٹ کردی گئی۔

ایک نجی ٹی وی نے بعد ازاں بتایا کہ پی ٹی آئی نے مذکورہ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ تبدیل کر لیا ہے۔ وکیل کی خدمات پر ابتدائی گفتگو کے لیے 25 ہزار پاؤنڈ دیئے گئے۔

ٹی وی نے دعوی کیا کہ جیفری رابرٹسن کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ عمر ایوب اور ذلفی بخاری نے عمران خان کی مشاورت کے بعد کیا تھا اور جیفری رابرٹسن کی عمر ایوب اور ذلفی بخاری کے درمیان زوم پر میٹنگز ہوئیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے اس فیصلے پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے شدید تنقید کی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے اس کا جواب دیا گیا ہے۔

عمران خان کی پارٹی کو 9 مئی کے فسادات کے بعد ملک گیر کریک ڈاؤن کا سامنا ہے جس میں مظاہرین نے ریاستی اور فوجی تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

9 مئی کے احتجاج کے بعد سے پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت درجنوں رہنماؤں کو سیکڑوں پارٹی کارکنوں کے ساتھ گرفتار کیا جا چکا ہے۔ کئی نے رہائی کے بعد پارٹی چھوڑ دی جبکہ دیگر رہنما گرفتاری سے بچنے کے لئے فرار ہوگئے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو 5 اگست کو توشہ خانہ فوجداری معاملے میں 3 سال قید کی سزا اور پانچ سال کے لئے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کر دی تھی تاہم خصوصی عدالت کی جانب سے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں دو ہفتوں کی توسیع کے بعد ان کی رہائی عمل میں نہیں آسکی۔

Toshakhana

Cypher