دودی الفائد کے والد محمد الفائد انتقال کرگئے
مصر میں پیدا ہونے والے فلہم ایف سی کے سابق مالک اور دودی الفائد کے والد محمد الفائد 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔
محمد الفائد کا انتقال پیرس میں 31 اگست 1997 کے کارحادثے کے تقریبا 26 سال بعد ہوئی ہے جس میں ان کے بیٹے دودی الفائد اورشہزادی ڈیاناچل بسے تھے۔
فلہم ایف سی نے ایک بیان میں کہا کہ مسز محمد الفائد، ان کے بچے اور پوتے پوتیاں اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان کے پیارے شوہر، والد اور دادا 30 اگست 2023 کو انتقال کرگئے ہیں۔
محمد الفائد مشہورومعروف ہیروڈز اسٹور کے مالک تھے جو اسکندریہ میں پیدا ہوئے، ان کےوالد ایک ایک اسکول ٹیچر تھے۔
وہ 1966 میں دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک برونائی کے سلطان کے مشیر بنے۔ اس سےقبل انہوں نے اپنا شپنگ کا کاروبار شروع کیا۔ محمد الفائد اپنے بھائی علی کے ساتھ 1970 کی دہائی میں برطانیہ گئے اور 1979 میں پیرس رٹز ہوٹل خریدا۔
دونوں بھائیوں نے 1985 میں 615 ملین پاؤنڈ میں برطانوی بزنس مین رولینڈ ”ٹائنی“ رولینڈ سے ہیروڈز خریدا ۔
1990 میں شائع ہونے ایک سرکاری تحقیقات سے پتہ چلا کہ محمد الفائد نے اسٹورخرینے کیلئے پُرکشش آفر دیتے ہوئے اپنی دولت سے متعلق جھوٹ بولا تھا۔انہوں نے ان دعووں کو غیر منصفانہ قرار دیا۔ تاہم 5 سال بعد برطانوی شہریت کے لیے ان کی پہلی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔
محمد الفائد کو کبھی شہریت نہیں دی گئی اور انہیں فرانس منتقل ہونے کی دھمکی دی گئی ، جس نے اسے اپنا سب سے بڑا سول ایوارڈ لیجن آف آنر دیا۔
سال 2010 میں محمد الفائ نے ہیروڈز کو قطر کے ایک فنڈ کو 1.5 بلین پاؤنڈ میں فروخت کیا تھا، حالانکہ ایک بار یہ بتایا گیا تھا کہ وہ موت کے بعد بھی وہیں رہنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے 2002 میں فنانشل ٹائمز کو بتایا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی لاش ہیروڈز کی چھت پر شیشے کے مقبرے میں نمائش کے لیے رکھی جائے تاکہ لوگ ان سے ملنے آسکیں۔
سال 1997 میں محمد الفائد نے مغربی لندن میں فلہیم فٹ بال کلب کو 6.25 ملین پاؤنڈ میں خریدا ،انہوں نے یہ کلب 2013 میں ارب پتی بزنس مین شاہد خان کو فروخت کر دیا تھا۔
فیض نے 1985 میں فن لینڈ کی سماجی شخصیت اور سابق ماڈل ہینی واتھن سے شادی کی ، جن سے ان کے چار بچے تھے: جیسمین ، کریم ، کیمیلا اور عمر۔
وہ دودی الفائد اور ڈیانا کی موت کے بعد طویل عرصے سے جاری مہم میں شامل تھے اور دعویٰ کرتے تھے کہ یہ واقعہ حادثہ نہیں تھا بلکہ برطانوی سیکیورٹی سروسز کی جانب سے تیار کیا گیا تھا۔
تاہم فرانسیسی پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ ایک حادثہ تھا جس کی وجہ تیز رفتاری اور ڈرائیور ہنری پال کے خون میں الکحل کی زیادہ مقدار تھی۔
دودی الفائد خیراتی اداروں کی اسپانسرشپ اور شاہی خاندان کے ارکان کی تقریبات کے ذریعے ڈیانا کے دوست بن گئے۔ شاہی خاندان کے ساتھ ارب پتی دودی کے تعلقات کو حال ہی میں ویب سیریز ’دی کراؤن‘ کے سیزن فائیو میں دکھایا گیا تھا۔
انہوں نے 1987 میں الفائد چیریٹیبل فاؤنڈیشن قائم کی تاکہ غریب، صدمے سے دوچار اور انتہائی بیمار نوجوانوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔
فوربز کی دنیا کے ارب پتی افراد کی فہرست کے مطابق نومبر 2022 میں محمد الفائد کی دولت 1.9 ارب ڈالر تھی۔
Comments are closed on this story.