پالیسی سے اختلاف پر پی ٹی آئی چھوڑی، عمران خان کو بدنام نہیں کروں گا، پرویزخٹک
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پالیسی سے اختلاف کے باعث پی ٹی آئی چھوڑی، پی ٹی آئی چیئرمین کو کبھی بدنام نہیں کروں گا، اگر کوئی پارٹی عدالت چلی گئی تو الیکشن تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پالیسی سے اختلاف کے باعث پی ٹی آئی چھوڑی، کسی کا بدنام کرنا مقصد نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو بدنام نہیں کروں گا، لیکن ہم نے جو وعدے کئے چار سالہ حکومت میں پورے نہ کرسکے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ سے کوئی چیز لانا جرم نہیں لیکن جو لایا گیا اس کو الیکشن کمیشن میں ظاہر کرنا لازمی ہے، پی ٹی آئی دور حکومت میں چین کے ساتھ تعلقات خراب نہیں تھے لیکن پی ٹی آئی حکومت کیخلاف افواہیں پھیلائی گئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی پی نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق لگ رہا ہے کہ فروری میں الیکشن ہوں گے، تاہم اگر کوئی پارٹی عدالت چلی گئی تو پھر تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں، کیونکہ حلقہ بندیاں ضروری ہے، لیکن تاخیر سے انہی کو نقصان ہوگا۔
مزید پڑھیں: عمران تاحیات بادشاہ بننا چاہتے تھے، مجھے صدر پاکستان بنانے کا وعدہ کیا، پرویز خٹک
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ایوب خان دور تک ترقی کررہا تھا، لیکن اب قرضے کی وجہ سے ملک ڈوب رہا ہے، کیونکہ قرضے واپس کرنے کے لئے وسائل نہیں اور جب تک لوگ دستاویزات میں نہیں آئیں گے تو ملک ترقی نہیں کرسکتا کیونکہ کوئی ٹیکس دیتا ہے یا نہیں، ملک میں کوئی طریقہ کار نہیں ہے، درست ٹیکس کرنے سے ہی ملک ترقی کرنا شروع کردے گا، اور ایسے میں انڈسٹری کو اگر ٹیکس فری کردیں تو باہر سے ڈالر آنا شروع ہوں گے۔
Comments are closed on this story.