حکومت نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھا دی
اگرچہ حکومت نے ڈالر کی قدر اور عالمی منڈی میں تیل قیمتوں کو جواز بنا کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی ہیں لیکن پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافہ بھی ہے۔
حکومت نے لیوی سے متعلق آئی ایم ایف کی شرط پوری کر دی یے۔
ذرائع کے مطابق فی لیٹر پیٹرول پر لیوی کی فل شرح عائد کر دی گئی ہے جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول پر 60 روپے لیوی عائد ہوگئی ہے۔ اس سے پہلے پیٹرول پر 55 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی تھی۔
اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو پیٹرول پندرہ کے بجائے دس روپے مہنگا ہوتا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل پر بھی 50 روپے لیوی عائد ہے جبکہ دونوں مصنوعات پر لیوی 60 روپے فی لٹیر تک بڑھانے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے اپنے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیٹرول کی اصل قیمت 228.59 روپے ہے جب کہ اس پر 60 روپے لیوی اور مختلف مارجنز عائد ہیں جن میں پیٹرول پمپ مالکان کا منافع بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کی شب فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ایکسچینج ریٹ پہ تبدیلی کی بنا پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔
تاہم پی ڈی ایل میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔
Comments are closed on this story.