آج کی نوجوان نسل کے لیے پریشان ہوں، صحیفہ جبار خٹک
ماڈل اور اداکارہ صحیفہ جبار خٹک کا کہنا ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ سوشل میڈیا ہمارے لیے بہت فائدہ مند ہے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے، سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنا چاہیے۔
اداکارہ صحیفہ جبار خٹک حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں ماڈل سے ڈپریشن سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ڈپریشن سے چھٹکارا پانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کم کردینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی بات کریں تو ہمارے والدین کو ڈپریشن کے بارے میں زیادہ آگاہی نہیں ہے کیونکہ ان کے زمانے میں ڈپریشن کے بہت کم کیسز تھے ۔
’آج کی اگر بات کریں تو ہر دوسرا نوجوان شخص ڈپریشن میں مبتلا ہے، خاص طور پر مغربی ممالک میں وہاں کے لوگوں کی بنیادی سہولتیں پوری ہوچکی ہیں اور جب وہ آگے کی سوچتے ہیں تو ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں، کیونکہ وہاں ہر شخص اسی بیماری میں مبتلا ہے، دوسری جانب پاکستان میں ہر شخص بنیادی سہولتیں پوری کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور وہ اس سے آگے نہیں بڑھ رہا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ڈپریشن کی ایک وجہ یہ ہے کہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر دوسروں کی تصاویر دیکھ کر ہم احساس کمتری کا شکار ہونے لگتے ہیں، دوسری وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات یا ادھوری معلومات حاصل ہو رہی ہے، اس کے علاوہ بھی کئی وجوہات ہیں۔
صحیفہ جبار خٹک نے مزید کہا کہ میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پریشان ہوں کیونکہ ہر کوئی ڈپریشن کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر اپنی ذہنی صحت سے متعلق لکھا تھا تو شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے اور مداحوں سمیت عام لوگ بھی ڈپریشن میں مبتلا نظر آئے، کسی نے یہ نہیں کہا کہ وہ اپنی زندگی میں مکمل محسوس کرتے ہیں، ہر کوئی یہی بول رہا تھا کہ وہ اداس ہے، یا ڈپریشن کا شکار ہوچکا ہے یا اس بیماری سے گزر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.