اسٹاک مارکیٹ کیوں کریش ہوئی؟ وجوہات سامنے آگئیں
پاکستان اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو حالیہ برسوں کی بدترین مندی کا شکار ہوگئی۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 1750 پوائنٹس سے زیادہ گر گیا جو مجموعی مارکیٹ کا 3.8 فیصد تھا۔
اگرچہ یہ پانچ فیصد کی اس حد سے نیچے ہے جس پر مارکیٹ میں کاروبار رک جاتا ہے لیکن ملکی معیشت کی مجموعی صورت حال کے تناظر میں تشویشناک ہے۔
معروف کاروباری جریدے بزنس ریکارڈر کی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں مندی کی وجوہات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں منفی رججانات پائے جاتے ہیں۔ ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق ان حالات میں حکومت کی جانب سے شرح سود بڑھانے کے امکان ظاہرکیا جا رہا ہے جو اسٹاک مارکیٹ کے گرنے کی بڑی وجہ ہے۔
پاکستان میں شرح سود پہلے ہی 22 فیصد کی غیرمعمولی سطح پر ہے۔ ماہرین کے مطابق مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا اجرا ہے۔
شرح سود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی طے کرتی ہے جس کا اعلان 14 ستمبر کو ہونا ہے۔
Comments are closed on this story.