’چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب حکومت کی تحویل میں ہوتے تو مداخلت کرتے‘
لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی سے وکیل کی جیل میں ملاقات کیلئے دائر درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی۔
چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے وکیل کی جیل میں ملاقات کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے سماعت کے آغاز پردرخواست گزار بیرسٹر سلمان صفدرکو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسلام اباد ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں، جو اسلام آباد ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے،عدالت کس طرح اسلام آباد ہائی کورٹ کے معاملات میں مداخلت کر سکتی ہے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بہتر ہے اپ اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں، اگر چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب حکومت کی تحویل میں ہوتے تو مداخلت کرتے۔
عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
رجسٹرارآفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض لگاتے ہوئے درخواست گزار کو اسلام اباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
درخواست گزار بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ جیل حکام کو چیرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے درخواست دی، جیل حکام نے ملاقات کی درخواست کو مسترد کردیا،چیرمین پی ٹی آئی میرے کلائنٹ ہیں، کیسز کے معاملات میں انکی رائے درکار ہے، ملاقات کرنا چیئرمین پی ٹی آئی کے بنیادی حقوق میں شامل ہے، عدالت چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کے احکامات جاری کرے۔
Comments are closed on this story.