میک اپ آرٹسٹ پر تشدد: ہمارے کام میں غنڈہ گردی کی کوئی جگہ نہیں
میک اپ آرٹسٹ پر تشدد کے معاملے پر معروف ماڈل روبینہ خان شاہ کو کڑی تنقید کا سامنا ہے، ماڈل مشک کلیم کے بعد اداکارہ منشا پاشا نے بھی میک اپ آرٹسٹ کے ساتھ اظہار ہمدردی کی ہے ۔
اداکارہ منشا پاشا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر میک اپ آرٹسٹ بریان ولیمز کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے لکھا کہ میں نے بریان کے ساتھ ذاتی طور پر کئی سال ان گنت شوٹس، شوز اور انٹرویوز ہیں اور سب جانتے ہیں ہیں کہ وہ میرے پسندیدہ آرٹسٹ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ خوف آتا ہے کہ کوئی اپنے آپ کو اتنا برتر سمجھے کہ وہ ہنگامہ آرائی پر اتر آئے یہ محض غنڈہ گردی ہے اور ہمارے کام میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
اس سے قبل ماڈل مشک کلیم نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں روبینہ خان شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا تھا کہ انہیں اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے۔ وہ خود کو اس وقت طاقتور محسوس کر رہی ہوں گی جب ان کے شوہر انہیں بچانے آئے ہوں گے اور ان کے پاس مذکورہ واقعے کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں۔
انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے تمام ڈیزائنرز، ماڈلز اور میک اپ آرٹسٹس کو درخواست کی کہ وہ روبینہ خان شاہ پر پابندی عائد کریں۔
مشک کیلم نے آواز اٹھائی تو ماڈل وردا ریاض ، الیانا شمسی ، جویریہ حنیف، عینی صدیقی اور ایریکا رابن سمیت دیگر پاکستانی فیشن ماڈل نے میک اپ آرٹسٹ کے ساتھ اظہات ہمدردی کرتے ہوئے روبینہ خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
معاملہ کیا ہے ؟
گزشتہ روز میک اپ آرٹسٹ بریان ولیم نے انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ شوٹنگ سیٹ پر انہیں 5 اسحلہ بردارلوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ انہوں نے ماڈل روبینہ خان کی مہنگی جیولری کو اپنے پاس رکھنے سے منع کردیا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سارا واقعہ اس وقت شروع ہوا جب ماڈل کی جیولری کی زمہ داری لینے سے منع کیا کیونکہ یہ میری نوکری نہیں تھی اور ہمیں سیلون کی جانب سے بھی ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔
میں نے ان سے کہا کہ وہ اسٹالسٹ ٹیم سے کہیں یہ ان کا کام ہے جس کے بعد ماڈل نے مجھے دھکمیاں دینا شروع کردیں ہماری بہت بحث بھی ہوئی لیکن پھر میں نے اپنا کام جاری رکھا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شوٹ ختم ہونے سے چند لمحہ پہلے 4 سے 5 اسلحہ بردار لوگ اچانک اوپر آئے اور مجھے گھسیٹے ہوئے دوسری منزل سے گراونڈ فلور تک لے گئے جہاں ماڈل کے شوہر نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا ۔
تشدد کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب میں نے روبینہ خان شاہ کے فون کو نبیلہ سیلون میں کام کرنے والے میک اپ آرٹسٹ نے اپنے پاس رکھنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ماڈل کے شوہر کی جانب سے میک اپ آرٹسٹ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
روبینہ خان کی وضاحت
ساتھی ماڈلز اور میک آرٹسٹس کی جانب سے تنقید اور پابندی کے مطالبے کے بعد روبینہ خان شاہ نے بھی اپنی متعدد انسٹاگرام اسٹوریز میں اپنا مؤقف پیش کیا اور کہا کہ ماڈلز کی جانب سے بیان کی گئی کہانی یک طرفہ ہے۔
انہوں نے اپنی اسٹوریز میں بتایا کہ انہوں نے شوٹنگ کے وقت میک اپ آرٹسٹ کو اپنا فون دینے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ کچھ دیر کے لیے اسے سنبھالیں، جس پر میک اپ آرٹسٹ نے انہیں کہا کہ وہ ’دو ٹکے کی ماڈل‘ ہیں اپنا موبائل خود سنبھالیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میک اپ آرٹسٹ کی جانب سے ’دو ٹکے کی ماڈل‘ کہنے پر وہ طیش میں آگئیں اور انہوں نے بھی تیز آواز میں بات کرنا شروع کی، جس پر وہاں شور ہوگیا۔
روبینہ خان شاہ نے لکھا کہ ان کا شور سن کر ان کے ڈرائیور نے ان کے شوہر کو فون کرکے معاملے کی تفصیلات بتائیں، جس پر ان کے شوہر وہاں پہنچ گئے۔
ماڈل نے لکھا کہ شوہر نے آتے ہی پوچھا کہ کون ہے اور کس نے مسئلہ کیا، جس پر میک اپ آرٹسٹ نے کہا کہ انہوں نے روبینہ خان شاہ کے ساتھ گفتگو کی لیکن آپ کو کیا مسئلہ ہے؟ جس پر ان کے شوہر نے میک اپ آرٹسٹ کو تھپڑ رسید کردیا۔
روبینہ خان شاہ نے لکھا کہ کوئی بھی غیرت مند شوہر اپنی بیوی کے لیے ’دو ٹکے کی ماڈل‘ کے لفظ برداشت نہیں کر سکتا اور یہ کہ اگر میک اپ آرٹسٹ یہی الفاظ کسی اور ماڈل کے لیے کہتا تو ان کا کیا رد عمل ہوتا؟
ماڈل کے جانب سے وضاحت جاری کرنے کے بعد منشا پاشا نے مزید ایک اسٹوری میں لکھا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہے کہ آپ نے اپنے عمل سے میک اپ آرٹسٹ کو درست ثابت کردیا۔
فیشن برانڈ منا حسن اور نبیلہ سیلون کی مذمت
یہ فیشن شوٹ منا حسن کے نئے برانڈ کلیکشن کیلئے کی جارہی تھی، تاہم واقعہ کے بعد فیشن برانڈ کی جانب سے انسٹاگرام پر آفیشل بیان جاری کیا گیا ۔
منا حسن کی جانب سے بتایا گیا کہ ماڈل کی جانب سے یہ رویہ قابل افسوس ہے اور جسمانی تشدد کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب نبیلہ سیلون کے آفیشنل اکاؤنٹ سے بھی واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا گیا کہ ملازمین کی حفاظت ادارے کی اولین ترجیح ہے۔
Comments are closed on this story.