کراچی: سڑک پرآنے والے شیر کے مالک سمیت 5 افراد کیخلاف مقدمہ درج
کراچی کی سڑکوں پر چہل قدمی کرنے والے شیر کے مالک سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
گزشتہ روز شارع فیصل پر شیرنظر آیا تو شہری اُسے دیکھنے کے لیے پہنچ گئے تھے۔
محکمہ والڈ لائف نے شیرکے مالک سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے شیر کو کراچی چڑیا گھر کے حوالے کردیا۔
گوشت خورجانوروں کے لائسنس کے بارے میں علم نہیں، شیرکا مالک
شیر کے مالک شمس الحق نے کہا کہ گزشتہ روز شیر کو جانوروں کے ڈاکٹر کے پاس لیکر جارہا تھا کہ شیرگاڑی میں رکھے جنگلے کو توڑ کر باہر نکل آیا تھا۔ ہمیں گوشت خورجانوروں کے لائسنس کے بارے میں علم نہیں ہے، میں نے شیر کو شوقیہ گھر میں پالا ہوا تھا۔
شمس الحق کا کہنا ہے کہ میں گارڈن کےعلاقے اقبال مارکیٹ کا رہائشی ہوں، میں نے کئی ماہ سے اس شیرکو پالا ہوا تھا، بھائی کوتحفتاً شیر ملا جس کو گھرمیں رکھا ہوا تھا۔
لگ رہا ہے کہ یہ لوگ جانوروں کی اسمگلنگ کرتے ہیں، سندھ وائلڈ لائف
ڈپٹی کنزرویٹو وائلڈ لائف ممتاز سومرو نے شیر کے حوالے سے بیان میں کہا کہ شیر کے مالک کے بیانات مسلسل تبدیل ہورہے ہیں، شیرکے مالک شمس کے پاس سے کوئی لائسنس نہیں ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالک اپنا بیان باربار تبدیل کررہا ہے، شیر کو کراچی کے چڑیا گھر منتقل کردیا ہے اور قانون کے تحت سزا اور جرمانے کا تعین کیا جائے گا، لگ رہا ہے کہ یہ لوگ جانوروں کی اسمگلنگ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ شیر کے گشت کے بعد شارع فیصل پر عائشہ باوانی کالج کے سامنے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں تھیں۔
ابتدائی طور پر پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑی کے ذریعے شیر کو منتقل کیا جا رہا تھا کہ شیرگاڑی سے باہر نکل آیا۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے۔
Comments are closed on this story.