Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کا جیل ٹرائل نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی وکلاء

'ملزم کو بھی نہیں پتہ کہ اس کےساتھ کیا ہورہا ہے'۔
شائع 30 اگست 2023 11:52am

ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت سے متعلق پی ٹی آئی وکلاء کا کہنا ہے کہ ملزم کو بھی نہیں پتہ کہ اس کےساتھ کیا ہورہا ہے۔ ہم ایف آئی آرختم کرنے کی کارروائی کریں گے۔

سماعت کے بعد وکلاء نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی پراسیکیوشن دیگرمعاملات پر ہوتی ہے، ایک سابق وزیراعظم یا وزیرخارجہ کی پراسکیوشن قابل تشویش ہے۔

پی ٹی آئی وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل نہیں ہو سکتا، پجیل ٹرائل خطرناک ملزمان کا ہوتا ہے۔

بیرسٹرسلمان صفدر، انتظارپنجوتھا اورنعیم پنجوتھا پرمشتمل وکلاء ٹیم نے سائفر سے متعلق درج مقدمے کے حوالے سےکہا کہ یہ ایف آئی آر رجسٹرڈ ہی نہیں ہونی چاہئیے تھی، ہم ایف آئی آر کو ختم کرنے کی کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو خود نہیں پتہ کہ وہ اس کیس میں گرفتار تھے، انہیں 15 دن پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

عمران خان کے وکلاء نے کہا کہ 15 اگست کو ایف آئی اے نے ان کا جسمانی ریمانڈ مانگا جو مسترد کیا گیا۔ ملزم کو بھی نہیں پتہ کہ اس کےساتھ کیا ہورہا ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں آنے پر دقت کا سامنا کرنا پڑا۔

سماعت سے قبل قانونی امور پر ترجمان عمران خان نعیم پنجوتھا نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں تحفطات کا اظہارکرتے ہوئے لکھا تھا کہ، ’لیگل ٹیم کے نام دیے تھے لیکن ایک وکیل کو جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، یہ کیسا کیس چل رہا جس میں وکلاء کو بھی قانون کے مطابق رسائی نہیں‘۔

کچھ دیر بعد بیرسٹرسلمان صفدر، انتظارپنجوتھا اورنعیم پنجوتھا کو جیل کے اندرجانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

imran khan

tosha khana case

Cypher

District Jail Attock

PTI Lawyers