قبائلی تاریخ میں پہلی بار غیرملکیوں سے معافی مانگنے کیلئے ’ننواتے‘ کا انعقاد
قبائلی تاریخ میں پہلی بار غیرملکیوں کیلئے روایتی ننواتے کی گئی، جس میں روسی سیاحوں کی قبائلی روایات کے مطابق دمبہ ذبح کرکے تواضع کی گئی۔
ننواتے دراصل معافی کی ایک قسم ہے، کچھ دن پہلے جمرود میں روسی سیاحوں کے ساتھ پولیس کے جانب سے بدمزگی پیدا ہوئی تھی۔
خبر سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے باعث جمرود پولیس اور علاقے کی کافی بدنامی ہوئی تھی۔
جس کے بعد جمرود پولیس اہلکاروں نے آج روسی سیاحوں کو کھانے پر بلایا تھا۔
جمرود پولیس نے روسی سیاحوں کا قبائلی روایات کے مطابق ”ننواتے“ کیا ۔
پولیس اہلکار کی جانب سے روسی سیاحوں کے تواضع کے لئے دمبہ ذبح کیا گیا، اہلکار کی جانب سے روسی سیاح خاتون کو روایتی چادر بھی پہنائی گئی۔
ننواتے میں روسی سیاحوں کے لئے مقامی موسیقی پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا ۔
روسی سیاحوں نے ننواتے قبول کرتے ہوئے پولیس اہلکار کا شکریہ ادا کیا۔
’’ننواتے‘‘
اپنی کسی غلطی پر پشیمان ہونے، کسی کا عذر کے ساتھ کسی کے پاس جانے یا اپنے مخالف کے گھر معافی مانگنے کیے لیے جانے کو پشتو میں ’’ننواتے‘‘ کہتے ہیں۔
اس لیے ’’ننواتے‘‘ کو تسلیم کرنا، آنے والے کو بخش دینا بھی ایک دستور ہے۔
اس دستور کے ذریعے بڑے بڑے جرائم اور قتل جیسے سنگین گناہ بھی بخش دیے جاتے ہیں۔
’’ننواتے‘‘ میں اکثر علاقوں میں اپنے ساتھ دنبہ یا بکرا بھی ساتھ لے جایا جاتا ہے اور جب ننواتے منظور ہوجاتی ہے تو اس جگہ دنبہ یا بکرا ذبح کرکے مشترکہ طور پر کھانے کا بندوبست کیا جاتا ہے۔
اس طرح جب خواتین اپنے کسی مخالف کے گھر بطور ننواتے جاتی ہیں تو اپنے ساتھ قرآن پاک بھی سر پر رکھ کر جاتی ہیں۔
Comments are closed on this story.