اعلیٰ عدلیہ سے واضح پیغام مل جائے تو ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟ شہباز شریف
سابق وزیراعظم اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کا عمران خان کی توشہ خانہ کیس سزا معطلی پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ لاڈلے سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی، سب کو پتا ہو فیصلہ کیا ہوگا تو یہ نظام عدل کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ سے واضح پیغام مل جائے تو ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟ نواز شریف کی سزا یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ جج لگا تھا، نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔
صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں، 9 مئی، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ یا پولیس پر پیٹرول بم کی برسات ہو سب معاف ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چور اور ریاستی دہشت گرد کی سہولت کاری ہوگی تو عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا۔
’چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی بشری بی بی کی ملاقاتوں کا نتیجہ تو نہیں؟‘
دوسری جانب ترجمان پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حافظ حمد اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی بشری بی بی کی ملاقاتوں کا نتیجہ تو نہیں؟
حافظ حمد اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی مخالفین کو این آر او کا طعنہ دینے والا چیئرمین پی ٹی آئی تھوڑا سا اپنی اہلیہ کی طرف نظر ڈال کر بھی دیکھیں، اب بشریٰ بی بی کس کے لئے دوست اسلامی ملک سے این آر اومانگ رہی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اسلام اباد کے فائیو اسٹار ہوٹل میں اسلامی ملک کی اہم شخصیت سےکیوں ملیں، انہوں نے اس شخصیت سے مل کر یہ بھی کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ملک سے باہر جانے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
کسی اور مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے، عمران خان کی ایک اور درخواست دائر
عمران خان کو سزا سنانے والے ہمایوں دلاور کو جج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
عمران خان دال روٹی کھاتے ہیں یا دیسی مرغ، رپورٹ کا عکس سامنے آگیا
’فیصلہ آج آیامبارکباد کا سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری تھا‘
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی ترجمان فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ آج ایک فیصلہ آیا جس کی گونج کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر نظرآرہی تھی۔ مبارکباد دینے کا سلسلہ پچھلے کئی ہفتوں سے جاری تھا۔
تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی سزا معطلی کے فیصلے پر ردعمل میں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت اس فیصلے کو سوشل میڈیا کی زینت بنا چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سزا معطلی سے قیدی نمبر 804 صادق و امین نہیں بنا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی آئین و قانون کی بالادستی دیکھنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ فوری بات چیت کا آغاز کیا جائے۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی سزا معطل کردی گئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنادیا، جب کہ عمران خان کی جانب سے ایک اور درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ انہیں کسی اور مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
Comments are closed on this story.