Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی، پاکستانی شخص سے برداشت نہ ہوا

پولیس کی موجودگی کے باوجود شہزاد ملک قرآن پاک کو بچانے کیلئے چلے گئے
اپ ڈیٹ 28 اگست 2023 11:49pm

سویڈن میں پاکستانی ایمبیسی کے سامنے ایک دفعہ پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ہے، جس کو ایک پاکستانی نے روکنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے اسے حراست میں لیا لے۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں واقع پاکستانی ایمبیسی کے سامنے ایک دفعہ پھر سلوان مومیکا نامی عراقی نژاد شخص نے قران پاک کو نذر آتش کیا۔

اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی، مگر اس کے باوجود ایک پاکستانی شہری شہزاد ملک قرآن پاک کو نذرِ آتش ہونے سے بچانے کیلئے آگے بڑھے۔

تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کرنیوالے پرخاتون کا دھاوا

اس دوران شہزاد ملک پولیس سے درخواست کرتے رہے کہ وہ اس کام کو روکیں، لیکن انہیں گھسیٹتے ہوئے وہاں سے لے جایا گیا۔

چند گھنٹوں بعد پولیس کی جانب سے ملک شہزاد کو چھوڑ دیا گیا۔

شہزاد ملک کے ساتھ رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ پولیس ان کے خلاف مقدمہ درج کر سکتی ہے, کیونکہ انہوں نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی باڑ کو کراس کر کے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

شہزاد ملک نے آج نیوز کو بتایا کہ پولیس نے جب انہیں حراست میں لیا تو ان کی مکمل تلاشی لے گئی، ایک گھنٹے تک انہیں حراست میں رکھا گیا، ان کے پرس، جوتے اور کپڑوں کی بھی تلاشی لی گئی.

پولیس نے شہزاد ملک سے پوچھا کہ ان کے پاس کون سی شہریت ہے، انہوں نے جب اپنی سویڈش شہریت بتائی تو انہیں کہا گیا کہ وہ اپنا سویڈش کارڈ بھی ہمارے سامنے شو کریں، پولیس نے سویڈش شہریت کارڈ کی تصویر بھی لی.

پولیس نے اس کے بعد شہزاد ملک کو چھوڑ دیا تاہم انہیں کہا کہ وہ ان سے دوبارہ رابطہ کریں گے۔

پولیس اگر شہزاد ملک کے خلاف مقدمہ درج کرتی ہے تو انہیں گرفتاری اور جرمانہ دونوں ہو سکتے ہیں۔

شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ انہیں قرآن پاک کی بے حرمتی دیکھ کر بہت افسوس ہوا اور وہ اسے روکنے کے لیے آگے بڑھے، تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا.

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سویڈش حکام قرآن پاک کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے فوری اقدام کریں۔

پولیس کی جانب سے سویڈن میں مقیم عراقی نژاد مہاجر سلوان مومیکا کو اسٹاک ہوم میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک نذر آتش کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

اجازت ملنے کی خبر سامنے آںے کے بعد وہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کے رہنماؤں نے پاکستانیوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔

رواں ماہ کے شروع میں مومیکا نے عراقی نژاد سلوان نجم کی مدد سے اسٹاک ہوم میں پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے قرآنا پاک کی بے حرمتی کی، تاہم اسے سویڈش کارکنوں کے ایک گروپ کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے اس سے اشتعال انگیز کارروائی کو روکنے کو کہا۔

مزید پڑھیں: ڈنمارک میں مقدس صحیفوں کی بے حرمتی پر پابندی لگانے کا بل پیش، سویڈن کا خیر مقدم

لیکن تب بھی پولیس نے ملعونوں کی حفاظت کرتے ہوئے حملے کو ناکام بنانے کے لیے آگے بڑھنے والے ایک کارکن کو گرفتار کر لیا۔

مومیکا نے 28 جون کو سٹاک ہوم مسجد کے سامنے پولیس کی حفاظت میں قرآن پاک نذر آتش کیا جو کہ عیدالاضحیٰ کا پہلا دن تھا۔

Pakistan Embassy

Sweden

Pakistani citizen

DESECRATION OF THE HOLY QURAN IN SWEDEN