چندریان تھری کے لینڈر نے چاند میں کھدائی شروع کردی
سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے شروع ہونے والے 40 دن کے سفر کے بعد ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (ISRO) کا ”چندریان 3“ کامیابی کے ساتھ چاند پر اتر چکا ہے، 23 اگست کو چاند کی سطح پر اترنے والے خلائی جہاز نے اب تجربات کرنا شروع کر دیے ہیں اور قیمتی اعداد و شمار اسرو کے ہیڈ کوارٹر ز کو بھیجنا شروع کر دیے ہیں۔
چندریان کی کامیاب سافٹ لینڈنگ کے صرف چار دن بعد اسرو نے چندریان 3 کے ابتدائی مشاہدات کا انکشاف کیا ہے اور وکرم لینڈر کے تھرمل جانچ نے چاند کے جنوبی قطب کی سطح پر درجہ حرارت کے تعلق سے پہلا سائنسی ڈیٹا بھیجا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت کا چاند کے اندھیرے حصے پر قدم اور ’دہشت کے 17 منٹ
وکرم لینڈر کے تھرمل جانچ نے چاند کے قطب جنوبی کی مٹی کا درجہ حرارت کا مطالعہ کرنے کے لئے سطح سے 10 سینٹی میٹر نیچے تک کی کھدائی بھی کی ہے، 23 اگست کو چندریان کی کامیاب سفاٹ لینڈنگ کے صرف چار دن بعد اسرو نے ابتدائی نتائج کا انکشاف کیا۔
قطب جنوبی کے اردگرد قمری مٹی کے درجہ حرارت کی پروفائلنگ کی یہ پہلی مثال ہے، اس سے پہلے کسی دوسرے ملک نے اس خطے میں نرم لینڈنگ نہیں کی۔
مزید پڑھیں: چاند کیلئے بھارتی مشن چندریان تھری پر ناکامی کے بادل منڈلانے لگے
اسرو نے درجہ حرارت کا گراف بھی جاری کیا ہے، جس میں چاند کی مٹی کے درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ کو سمجھا جاسکتا ہے، یہ گراف قمری سطح کا تھرموفزیکل تجربہ ہے، جو قطب کے قریب قمری اوپری مینٹل کے درجہ حرارت کی پیمائش کرتا ہے، جو چاند کی سطح کی حرارتی خصوصیات کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے، درجہ حرارت کی جانچ سطح سے نیچے 10 سینٹی میٹر تک کی گہرائی تک پہنچ سکتی ہے اور اس میں 10 انفرادی درجہ حرارت کے سینسر ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: روسی خلائی جہاز کی تباہی، بھارتی ’چاند گاڑی‘ کو لینڈنگ کیلئے نئی جگہ کی تلاش
اسرو نے کہا کہ پیش کردہ گراف مختلف گہرائیوں میں چاند کی سطح قریب سطح کے درجہ حرارت کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے، چاند کی سطح پر درجہ حرارت بہت مختلف ہوتا ہے، اسرو نے مختلف حالتوں کو گراف کی شکل میں پیش کیا ہے، چاند کے قطب جنوبی کے لئے یہ اس طرح کا پہلا مشاہدہ ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ وکرم لینڈر میں چار قسم کے آلات کو نصب کیا گیا ہے، جس میں چیسٹ (ChaSTE) سے چاند کی مٹی کا مشاہدہ کرنا مقصود ہے، رامبھا (RAMBHA) کے ذریعے الیکٹرانوں کا مطالعہ کرنا ہے، اور آئی ایل ایس اے (ILSA) کے ذریعے زلزلہ کی سرگرمیوں کا مطالبہ کرنا جب کہ ایل آر اے (LRA) سے چاند کے نظام کی حرکیات کا مطالعہ کرنا مقصود ہے۔
Comments are closed on this story.