کھٹملوں سے نجات کے چند مفید اور آسان ٹوٹکے
گھروں میں موجود بستروں، صوفوں اور دیگر جگہوں پرپائے جانے والے کھٹمل سب ہی کیلئے پریشان کن ہوتے ہیں۔
کھٹمل دراصل چھوٹے کیڑے ہوتے ہیں جو کسی کی بھی نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں، اس کے کاٹنے سے جسم پر سرخ دھبے پڑجاتے ہیں جس کی وجہ سے شدید خارش ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک بار اگر 1 یا 2 بیڈ بگ(کھٹمل) گھر میں آجائیں توان کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کھٹمل روشنی میں چھپا ہوتا ہے اور رات ہوتے ہی کاٹنا شروع کردیتا ہیں۔
مزید پرھیں:
پالش کا متبادل کیلے کا چھلکا، روز مرہ زندگی آسان بنانے کے 4 آسان نُسخے
معمولاتِ زندگی بہتر بنانے کیلئے چند آسان نسخے
دوران سفر چارجرنہ ہو تو موبائل کیسے چارج کریں
ان کو بھگانے کیلئے کئی لوگ مہنگے مہنگے اسپرے خریدتے ہیں لیکن بہت کم لوگ کھٹمل کو ختم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
یہاں کھٹمل سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے مفید گھریلو ٹوٹکے دیے گئے ہیں جن پر باآسانی عمل کر کے ان سے ہرممکن حد تک نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔
کھٹمل والی جگہوں پر ہیئرڈرائرچلائیں
اگر آپ کھٹمل سے پریشان ہیں تو آپ ہیئر ڈرائر کا استعمال کرکے اس مسئلے سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے ہیئر ڈرائر لیں اور اسے اس جگہ پر چلائیں جہاں کھٹمل موجود ہوں۔
ہیئر ڈرائر سے نکلنے والی گرمی ان کیڑوں اور ان کے انڈوں کو مار دیتی ہے۔
پودینے کا استعمال
کہا جاتا ہے کہ پودینے کا استعمال کھٹمل کو دور کرنے کیلئے بہترین ہے۔ دراصل کھٹمل پودینے کی خوشبو برداشت نہیں کر پاتے اور اس جگہ سے بھاگ جاتے ہیں۔
اس کیلئے آپ پودینے کے پتے اپنے بستر، صوفے یا کپڑوں میں رکھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ کھٹمل اس سے ختم نہ بھی ہوں لیکن جہاں کہیں بھی پودینے کے پتے رکھے ہوں گے وہاں سے وہ ہمیشہ دور رہیں گے۔
گرم پانی کا استعمال
گرم پانی کھٹمل کو مارنے کیلئے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ کپڑوں، تکیوں، چادروں کو گرم پانی میں بھگودیں۔
یہ کیڑے اس تیزی سے ابلتے ہوئے پانی کی گرمی برداشت نہیں کر سکتے ہیں اور وہ اس پانی میں مر جاتے ہیں۔
یہ ٹوٹکہ ان کیڑوں سے نجات کیلئے بہترین ہے۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈے کا استعمال کرکے آپ ان کیڑوں سے بھی چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کیلئے کھٹمل کی جگہوں پر بیکنگ سوڈا چھڑکیں۔
یہ نسخہ روزانہ کی بنیاد پر کریں، اور ایک ہفتے کے بعد ان جگہوں کو ویکیوم کلینر سے اچھی طرح صاف کریں۔
ایسا کرنے سے اندر چھپے یہ کیڑے مر جائیں گے۔
Comments are closed on this story.