Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خضدار کے دو گروپوں میں جھڑپیں، ہلاکتوں کے بعد معمولات زندگی مفلوج، آبادی کی نقل مکانی

ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، اہلکار محکمہ داخلہ
شائع 27 اگست 2023 10:02pm
جولائی میں ہوئے مسلح تصادم کے بعد لی گئی تصویر
جولائی میں ہوئے مسلح تصادم کے بعد لی گئی تصویر

بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں مینگل قبیلے کے دو متحارب گروہوں کے درمیان مبینہ جھڑپوں میں دو ہلاکتوں کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہو گیا ہے کر رہ گئی ہے۔

بی بی سی کے مطابق اتوار کی دوپہر کو بھی مورچہ زن افراد کا ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ گذشتہ روز جھڑپوں کے باعث کوئٹہ اور کراچی کے درمیان ٹریفک 11 گھنٹے تک بند رہی اور فائرنگ کی زد میں آنے سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

بی بی سی محکمہ داخلہ کے اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وڈھ میں 15 اگست سے معمولات زندگی مفلوج ہیں، تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔ کاروباری مراکز بند ہونے سے شہر میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ 15 اگست کو جنگ بندی کا خاتمہ ہونے کے بعد ہوئی جھڑپوں کے باعث وڈھ کی تقریباً تمام آبادی نقل مکانی کر چکی ہے۔

اہلکار کے مطابق 15 اگست کے بعد سے اب تک دو افراد کی ہلاکت اور دس سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم، ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، کیونکہ جن علاقوں میں مورچہ زن افراد ایک دوسرے کو نشانہ بناتے ہیں وہاں رسائی ممکن نہیں ہے۔ زخمی ہونے والے افراد زیادہ تر راہگیر ہیں۔

ان کے مطابق گذشتہ روز ہوئی جھڑپوں سے ایک پیٹرول پمپ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

بلوچستان

Wadh Clashes