بجلی بلوں کیخلاف احتجاج، جماعت اسلامی اور تاجروں کا ملک گیر ہڑتال کا اعلان
بجلی کے بھاری بلوں پر عوام کا پارہ ہائی ہوگیا، ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا گیا، بل جلائے گئے۔ مظاہرین نے پنجاب اور سندھ کے درمیان ٹریفک بند کردی۔ تاجروں نے 31 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے 2 ستمبر کو ملک بھر میں ہڑتال کی جائے گی۔ پیپلزپارٹی نے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کا اعلان کردیا۔
بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف یہ احتجاج اتوار 27 اگست کو مسلسل تیسرے روز کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف 2 ستمبر کو ملک بھر میں ہڑتال کریں گے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ کراچی سے چترال تک ظالمانہ فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکلیں گے۔
ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کا کہنا ہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ جس میں صوبائی امراء اور بڑے شہروں کے قائدین نے شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کے لیے کمیٹیاں بنادی گئی ہیں، پر امن ہڑتال میں تمام مکتبہ فکر کے لوگ شامل ہوں گے۔
قیصر شریف نے مزید کہا کہ ہڑتال کی کامیابی میں علماء اکرام ، مشائخ اہم کردار ادا کریں گے، اگلے پانچ دن ملک بھر میں مہنگائی کےخلاف پرامن احتجاج جاری رہے گا۔
گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بھی بجلی کے زائد بلوں کیخلاف ستمبر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام بجلی کے بلوں سے پریشان ہیں۔
انھوں نے کہا تھا کہ چیمبرآف کامرس اور فیڈریشن کو بھی سامنے آنا ہوگا، بجلی کے بلوں میں غیر منصفانہ ٹیکس لگائے گئے، بجلی کے بلوں میں 7.50 روپے کا اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
پیپلزپارٹی کا بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کا اعلان
پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئربخاری نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی بلوں کیخلاف کارکنان بھرپور احتجاج کریں۔
انھوں نے کہا کہ سٹی، یونین کونسل اور تحصیل سطح پر احتجاج کیا جائے، بجلی کی قیمتوں سے ملک کا ہر شہری پریشان ہے۔
نیر بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کارکنان عوام کی آواز بن کراحتجاج شروع کریں۔
تاجروں کا ملک گیر ہڑتال کا اعلان
آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی کے بلوں، مہنگاٸی اور ٹیکسز کے خلاف 31 اگست کو ملک گیر ہڑتال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم سے اپنے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔
تاجروں نے چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی اور کہا کہ چھوٹے تاجر اتنے زیادہ بل کیسے ادا کریں گے، سدباب نہ ہوا تو ملک بنانا ری پبلک بن جائے گا۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ اس وقت حالات مہنگائی سے آگے نکل کر تباہی کی جانب پہنچ چکے ہیں، سولہ ماہ کی حکومت نے تباہی کردی ہے۔
اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعظم کہتے ہیں جو ملک چھوڑ کر جانا چاہتا ہے چلا جائے، نگراں وزیراعظم اپنے بیان پر معافی مانگیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت کیسے کہتی ہے تاجر ٹیکس چور ہیں، غریب ملک کے حکمراں پانچ لاکھ کے سوٹ اور دس کروڑ کی گاڑی استعمال کرتے ہیں۔
صدر انجمن تاجران نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسز کی بھرمار ہے، یہ ٹیکس لگائے کس نے ہیں؟ بجلی کے بلوں میں اضافہ ظلم ہے، اگر لوگ اب نکل آئے تو پھر کچھ بچے گا نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرپشن پر سزائے موت کا بل پاس کیا جائے۔
اجمل بلوچ نے اعلان کیا کہ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر کے طور پر احتجاج کی کال دے رہے ہیں، ایسا احتجاج ہوگا حکومت نے اس کی مثال نہیں دیکھی ہوگی۔ اکتیس اگست کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران حکومت سے نکل کر ہمارے ساتھ اور حکومت میں آکر ہمارے مخالف ہوجاتے ہیں۔
اجمل بلوچ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیرمین ایف بی آر شبر زیدی ملک کا سب سے بڑا چور ہے۔ کئی معیشت دان حکومت میں بیٹھ کر ظلم کرتے ہیں، باہر نکل کر باتیں بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واپڈا ملازمین کو بجلی فری ہے تو ٹیکس والوں کو ٹیکس معاف ہونا چاہیے۔
شہر شہر احتجاج
کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت فائیو اسٹار چورنگی پر بجلی اور گیس کے بلوں میں بھاری ٹیکسز کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
مظاہرے میں جماعت اسلامی کے کارکنان سمیت بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
شرکا نے حکومت سے بجلی اور گیس سستی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر لاہور میں جماعت اسلامی کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔
جے آئی رہنما احمد سلمان بلوچ نے کہا کہ بجلی کے بل میں 16 اقسام کے ٹیکسز شامل ہیں، غریب بل ادا کرتا ہے جبکہ حکمران طبقہ اربوں کی بجلی مفت استعمال کرتا ہے۔
بہاولپور میں بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج ہوا۔ مظاہرین نے سندھ اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ بلاک کردی، مظاہرین نے حکومت اور واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بجلی کے بلوں سے اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
خانیوال میں وکلا کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے اور بے جا ٹیکس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر وکلا کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ اور ظالمانہ ٹیکس لگا کر غریب عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔
آزاد کشمیر باغ میں بھی بجلی کے بلوں میں اضافے پر احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں چھ ستمبر سے میٹر اتارو مہم کاآغاز کیا جائے گا۔
کوٹلی میں بینڈ باجے بجا کربجلی کے بل نذر آتش کیے گئے، شہریوں کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بجلی بلوں کو جلا دیا اور مہنگی بجلی نا منظور نامنظورکی نعرے بازی بھی کی۔
Comments are closed on this story.