دفتر خارجہ نے آسٹریلوی ہائی کمشنر کے گھر پر ناشتے میں سیاسی رہنماؤں کی شرکت معمول قرار دیدی
دفتر خارجہ نے آسٹریلوی ہائی کمشنر کے گھر پر ناشتے میں سیاسی رہنماؤں کی شرکت معمول قرار دے دی۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان وزارت خارجہ نے ڈونلڈ بلوم اور سکندر سلطان راجہ کے مابین گزشتہ روز ہونے والی بیٹھک کی ٹصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سفارتکاروں کی مقامی سیاسی رہنماوں سے ملاقات معمول کی بات ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ملاقات کی تفصیلات کے لیے امریکی سفارت خانہ اور الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا جائے، البتہ آسٹریلوی ہائی کمشنر کے گھر ناشتہ پر سیاسی رہنماوں کی ملاقات بھی معمول کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ گرفتاری سے قبل شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نے پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کو ناشتے پر مدعو کیا تھا، جس میں امریکی سفیر اور دیگر موجود تھے، اس موقع پر ہم نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر اپنا مؤقف پیش کیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی صورتحال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا، انہوں نے وضاحت دی کہ سفیروں سے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی یا سائفر سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔
اس کے علاوہ دفتر خارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی برکس کا رکن بننے کی درخواست نہیں کی، لیکن جنوبی افریقا میں برکس سمٹ کے فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر حج نے پاکیستان کا دورہ کرکے حج سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جب کہ صدر مملکت، نگراں وزیراعظم اور گورنر سندھ سے ملاقات کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت 2003 کے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان 21 اگست آف کنڑول پر بھارتی بلا اشتعلال فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔
Comments are closed on this story.