Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جاوید اختر کو کنگنا رناوت کی شکایت پر درج مقدمے میں رعایت مل گئی

معروف نغمہ نگار کو 30 اگست کو مجسٹریٹ کے سامنے بطورملزم پیش ہونا ہے۔
شائع 25 اگست 2023 11:11am
تصویر: ٹائمز آف انڈیا/ویب سائٹ
تصویر: ٹائمز آف انڈیا/ویب سائٹ

ممبئی کی دنڈوشی سیشن عدالت کی جانب سے اداکارہ کنگنا رناوت کی شکایت پر درج مقدمے میں نغمہ نگار جاوید اخترکوعبوری رعایت مل گئی، عدالت نے جاوید اختر کے خلاف فوجداری کارروائی روک دی۔

اداکارہ کنگنا رناوت نے جاوید اخترپر خاتون کو ڈرانے اوردھمکانے کا الزام عائد کیا تھا۔

سیشن کورٹ کے سامنے جاوید اختر کی نظرثانی درخواست کے جواب میں اداکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جاوید اختر قانونی چارہ جوئی کے خوف سے گھبراہٹ کی حالت میں ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق سیشن جج اے زیڈ خان کا کہنا ہے کہ نظرثانی درخواست کی سماعت تک اندھیری عدالت میں کارروائی روک دی جاتی ہے۔

یہ شکایت مارچ 2016 میں دونوں کے مابین ہونے والی ایک ملاقات کے بارے میں درج کی گئی تھی، یکم اگست کو اندھیری مجسٹریٹ کی عدالت نے کنگنا رناوت کی شکایت کو جاری کرتے ہوئے جاوید اختر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لئے طلب کیا تھا۔

مزید پڑھیں:

معروف آنجہانی گلوکار کی سالگرہ پر بیٹی کا جذباتی پیغام

ایسی افواہ جس نے اداکارہ ماورا حسین کو حیران کردیا

اداکارہ سارہ علی خان میڈیا پر برس پڑیں

جاوید اختر کو 30 اگست کو مجسٹریٹ عدالت کے سامنے ملزم کے طور پر پیش ہونا ہے۔

تاہم ان کے وکیل جے بھاردواج نے سیشن کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ کے لیے کسی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے 3 سال کی حد ہے جبکہ اداکارہ نے واقعے کے5 سال بعد عدالت سے رجوع کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ عدالت جاوید اختر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (خاتون کی عزت کی توہین) کے تحت کارروائی جاری نہیں کر سکتی تھی۔

جاوید اختر کی وکیل ورندا گروور نے کہا کہ کنگنا رناوت اور ان کی بہن دونوں مجسٹریٹ کے سامنے دیے گئے اپنے بیانات میں بہتری لائی ہیں۔

انہوں نے 2016 کے بعد سے اہم تاریخوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ کنگنا رناوت کی شکایت صرف ایک جوابی دھماکہ تھا۔

انہوں نے جاوید اختر کی شکایت کے خلاف ہر عدالت سے رجوع کیا، جب ان کی درخواستوں کو کوئی موافق حکم نہیں ملا، تب یہ شکایت دائر کی گئی اور مجسٹریٹ کی طرف سے دیا گیا یہ حکم مکمل طور پرغلط ہے۔

کنگنا رناوت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل رضوان صدیقی نے جاوید اختر کو کسی بھی طرح کا ریلیف دینے کی شدید مخالفت کی ہے۔

رضوان صدیقی نے مزید کہا، ’دوسرا کیس اس معاملے میں کوئی معنی نہیں رکھتا بلکہ اس کی نشاندہی صرف عدالت کو بکھرے ہوئے دلائل کے ساتھ الجھانے کے لیے کی جا رہی ہے‘۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کنگنا رناوت اور جاوید اختر نے ایک دوسرے کے خلاف جو دونوں مقدمات دائر کیے ہیں ان کی سماعت ایک ساتھ کی جانی چاہیئے تاکہ سچائی تک پہنچ سکیں۔

2016 میں کنگنا رناوت اور اداکار ہریتھک روشن کے درمیان کچھ مبینہ ای میلز کے تبادلے کی افواہیں عروج پر تھیں۔

یہ قانونی کشمکش اس وقت شروع ہوئی جب جاوید اختر نے 2020 میں کنگنا رناوت کے خلاف شکایت درج کروائی تھی اور ان پر ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں ان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دینے کا الزام لگایا تھا۔

بعد ازاں اداکارہ کنگنا رناوت نے اسی مجسٹریٹ کی عدالت میں جاوید اختر کے خلاف جوابی شکایت درج کروائی تھی۔

Kangana Ranaut

lifestyle

Javed Akhtar

allegations