ٹرمپ نے قانون کے سامنے سرینڈر کردیا، قیدیوں والی تصویر جاری
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر قانون کے سامنے سرینڈر کر دیا۔ وہ جارجیا میں گرفتاری دینے کیلئے پیش ہوگئے۔ گرفتاری کے بعد ان کی قیدیوں والی تصاویر بنائی گئیں جنہیں انگریزی میں مگ شاٹ کہتے ہیں۔ امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سابق صدر کا مگ شاٹ جاری ہوا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے فنگر پرنٹس بھی لیے گئے۔ قانون کے تقاضے پورے کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو رہا کردیا گیا۔ سابق امریکی صدر نے ٹوئٹر پر اپنے مگ شاٹ کی تصویر خود جاری کی اور اس کے ساتھ طنز کیا۔
ٹرمپ نے جس مقدمے میں سرینڈر کیا ہے اس میں ان پر امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج الٹنے کی سازش کا الزام ہے۔ یہ ان کے خلاف چار مقدمات میں سے سب سے زیادہ سنگین ہے۔
وہ فلٹن کاؤنٹی جیل میں پیش ہوئے۔
شیرف کے مطابق ٹرمپ نے فلٹن کاؤنٹی جیل میں پیش ہونے کے بعد 2 لاکھ ڈالرکی ضمانت کرائی اور اپنے قافلے کے ساتھ واپس روانہ ہوگئے۔ لیکن اس سے پہلے ان کے مگ شاٹ اور فنگر پرنٹ لیے گئے۔
بالٹی مور سے تعلق رکھنے والی سابق پراسیکوٹر ڈیبی مور کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا مگ شاٹ امریکی نظام انصاف میں مساوات قائم رکھنے کیلئے انتہائی اہم ہے۔
ڈیبی کا کہنا تھا کہ تمام ملزمان کو مگ شاٹ بنوانا ہوتا ہے لیکن ٹرمپ نے دیگر تین مقدمات میں ایسا کرنے سے انکار کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق پہلے تین مقدمات میں حکام نے ٹرمپ کو مگ شاٹ بنوانے سے استثنیٰ دے دیا تھا لیکن جارجیا میں حکام نے ایسا کرنے سے انکار کیا۔
ٹرمپ نے یہ تصویر ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے اسے 2024 کے صدرارتی انتخابات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ نہوں نے کہا کہ اس الیکشن کو چیلنج کرنے کا پورا حق ہے۔
ٹرمپ نے ڈسٹرکٹ اٹارنی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ معاف کیجیےگا مجھے گرفتاری پیش کرنے کے لیے اٹلانٹا جانا کیلئے تیار ہونا ہے جہاں قتل اور دیگر پر تشددد جرائم تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں اور مجھے انتہائی بائیں بازو کی لو لائف ڈسٹرکٹ اٹارنی فینی ویلیس کے ہاتھوں گرفتار ہونا ہے
ٹوئٹر پر اپنے مگ شاٹ کے ساتھ ٹرمپ نے لکھا، نیور سرینڈر، کبھی ہتھیار نہ ڈالو۔
Comments are closed on this story.