Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

9 مئی واقعات: پولیس کو عمران خان سے جیل میں تفتیش اور گرفتار کرنے کی اجازت

چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف بغاوت پر اُکسانے سمیت دیگر الزامات کا اضافہ
اپ ڈیٹ 24 اگست 2023 10:19pm

9 مئی کے واقعات میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف بغاوت پر اُکسانے سمیت دیگر الزامات کا اضافہ کر دیا گیا جبکہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس کو سابق وزیراعظم سے جیل میں تفتیش اور گرفتار کرنے کی بھی اجازت دے دی۔

9 مئی کو ہونے والے فسادات کے معاملے پر عمران خان پر بغاوت سمیت دیگر الزامات کا اضافہ کر دیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کو چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں تفتیش اور قانونی ضرورت محسوس ہونے پر گرفتار کرنے کی بھی اجازت دے دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پولیس کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات میں مزید دفعات کا اضافہ ہوا ہے، ملزم پر غداری پر اکسانے، فسادات کروانے، ریاست کے خلاف جنگ کرنے پر اکسانے اور عوام کو مخصوص حلقوں کے خلاف اکسانے کا بھی الزام ہے، ان نئے الزامات کے تحت ملزم سے تحقیقات اور گرفتاری کی اجازت دی جائے۔

عمران خان کو 9 مئی کے مزید 6 مقدمات میں شامل تفیش کرنے کی اجازت

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مزید 6 مقدمات میں شامل تفیش کرنے کی اجازت دے دے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پولیس کی 6 مقدمات میں تحریک انصاف کے سابق وزیراعظم عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کے لیے درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں

سپریم کورٹ: کوئٹہ وکیل قتل کیس، عمران خان کی اپیل پرسماعت بغیرکارروائی کے ملتوی

عبدالرزاق شرقتل کیس: نامزد ملزمان کی عدم گرفتاری پرعدالت سی ٹی ڈی حکام پربرہم

کیا عمران خان کو رہائی ملے گی؟ توشہ خانہ کیس میں اپیل پر سماعت ملتوی

تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اٹک جیل میں ہیں، ان سے 9 مئی کے کیسز میں تفتیش کی اجازت دی جائے، عمران خان عسکری ٹاور حملہ کیس، تھانہ شادمان نذر آتش کیس، ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے آفس کو جلانے اور کلمہ چوک میں کینٹینر چلانے کے مقدمہ میں ملوث ہیں، مقدمات کی ملزم سے تحقیقات کرنی ہیں، ملزم کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس کیس میں ملزم اٹک جیل میں قید ہے، لاہور میں درج 6 مقدمات میں ملزم سے تفتیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عسکری ٹاور حملہ کیس، تھانہ شادمان نذر آتش کیس اور ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کا آفس جلانے کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

عمران خان کی 4 مقدمات میں ضمانتوں پر اعتراض اعتراض دور کر کے فائل کرنے کی ہدایت

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 4 مقدمات میں ضمانتوں پر دفتری اعتراض برقرار رکھتے ہوئے اعتراض دور کر کے فائل کرنے کی ہدایت کردی۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس وحید خان اور جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے سربراہ کی ضمانتوں کے حوالے سے دائر 4 اعتراضی درخواستوں پر سماعت کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سمان صفدر نے بتایا کہ ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے تصدیق شدہ کاپیاں درخواستوں کے ساتھ لف کرنے کا اعتراض عائد کیا ہے، کل 7 ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں جن میں سے 4 کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے، تین درخواستیں مقرر نہیں کی گئیں، دفتری اعتراض تمام درخواستوں پر لگایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزار دہشت گردی عدالت میں مسلسل پیش ہوتے رہے، اس دوران ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنا دی، پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا، درخواست گزار جیل میں ہونے کی بنا پر انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش نہ ہوسکا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کہ کہ ملزم کو پیش کرنے کا حکم دیں مگر عدالت نے ملزم کے پیش نہ ہونے کی ٹیکنیکل گراؤنڈ پر ضمانتیں خارج کر دیں، کل 17 عبوری ضمانتیں خارج کی گئی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے ملزم کے وکیل کو تمام درخواستوں پر لگائے گئے دفتری اعتراض کو برقرار رکھا۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو دفتری اعتراض ختم کر کے دوبارہ سے درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کردی۔

imran khan

Lahore High Court

pti chairman

atc lahore

MAY 9 RIOTS

LAHORE HIGH COURT (LHC)