ایمان مزاری کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
کارسرکارمیں مداخلت کے کیس کی سماعت میں وقفہ کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کی جانے والی ایمان مزاری کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا۔
ایمان مزاری کو بغاوت، دھمکانے، اکسانے کے کیس میں انسداددہشتگردی جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
تین روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کی جانے والی ایمان مزاری کو جوڈیشل ریمانڈ پر 26 اگست تک جیل بھیجتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔
اس سے قبل پیشی کے موقع پرکمرہ عدالت میں داخلے سے قبل ایمان مزاری اورشیریں مزاری کافی دیرتک کمرے کےباہر ایک دوسرے کے گلے لگی رہیں۔
آج صبح اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہونے والی سماعت میں پراسیکیوٹر راجا نوید اورملزم کے وکلاء پیش ہوئے۔
وکلاء نے ایمان مزاری کو جلد عدالت پیش کرنے اور والدہ سے ملنے کی اجازت دینے کی استدعا کی جس پر جج ابوالحسنات کا کہنا تھا کہ والدہ سے ملنے کی درخواست کو ضرور دیکھا جائے گا۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ایمان مزاری کوجلدعدالت پیش کرنےکےاحکامات جاری کیے جائیں۔ اس پر جج کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم کو پیش کرنا ہوتا ہے، ایم پی ایم والا معاملہ تو ہے نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے ایمان مزاری کو پیش کرنے تک سماعت میں وقفہ کردیا تھا۔
ایمان کو پیش کیے جانے پرسماعت کا دوبارہ آغاز ہوا جس میں انہیں جیل بھیجتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد کی عدالت نے ایمان زینب مزاری کی درخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔
Comments are closed on this story.