کمزور بالوں کیلئے پیاز کے پانی کے جادوئی اثرات
بالوں کا گِرنا کئی عوامل کی وجہ سے ہوسکتا ہے جن میں ہارمونل اور طبی مسائل سمیت عمر بڑھنا شامل ہے۔ جس کا مفید حل ہم سب کے ہی گھروں میں موجود ہوتا ہے۔
گرتے بال اور بڑھتا گنج پن آج کل ہر دوسرے فرد کا مسئلہ بن چکا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن اس کا مفید حل ہربل پروڈکس کو ہی تصور کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے گھرمیں عام استعمال ہونے والی سبزی پیاز نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
ماہرینِ جِلدی امراض کے مطابق سو گرام پیاز میں 4 ملی گرام سوڈیم، 146 ملی گرام پوٹاشیم، 12 فیصد وٹامن سی، 5 فیصد وٹامن بی 6 اور 2 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے اور یہ سب ہی اجزاء بالوں کی نشونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ہربل ایکسپرٹس کی جانب سے پیاز کو جھڑتے اور کمزور بالوں کا علاج قرار دیا جاتا ہے۔
بالوں کے گِرنے کو روکنے کے لیے پیاز کو بطور قدرتی اور گھریلو علاج استعمال کیا جا سکتا ہے جس کے نتائج حیران کُن ثابت ہوتے ہیں۔
بالوں کی افزائش کے لیے پیاز کے رس کے فوائد:
پیاز کے رس میں سلفر کی اچھی مقدار ہوتی ہے، جو بالوں کو بڑھنے کے لیے ضروری غذائیت فراہم کرسکتا ہے، یہ بالوں کے بڑھنے کے مرحلے کو بھی بڑھاتا ہے۔
مضبوط بالوں کے لیے، ایک صحت مند جِلد کا ہونا بہت ضروری ہے، اکثر ہمارے سر کی جِلد انفیکشن کا شکار ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہمارے بال گِرنے لگتے ہیں لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ اس کا حل پیاز میں ہے کیونکہ پیاز کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات سر کی جِلد کے انفیکشن سے لڑنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
پیاز کے رس کا استعمال کیسےکریں؟
پہلا طریقہ
چند پیاز لیں اور ان کو بلینڈ کر لیں تاکہ رس نچوڑا جا سکے، اس کے بعد اس جوس کو ململ کے کپڑے میں ڈال کررس نچوڑ لیں اور بالوں کی جڑوں سے لے کر سروں تک لگائیں۔
اب بالوں کی جڑوں پر ہلکے پوروں سے مساج کریں اور 30 منٹ بعد بالوں کو کسی اچھے (کم کیمیکل والے شیمپو) سے دھو لیں۔
دوسرا طریقہ
پیاز کا پانی نکال لیں اور اب اس میں ناریل کا تیل یا ایلوویرا جیل شامل کرلیں۔
اس محلول کو اپنے سر کی جِلد اور بالوں پر لگائیں اور انہیں کم از کم 15 منٹ تک لگا رہنے دیں، بعد ازاں بال دھو لیں۔
مزید پڑھیں
تیزی سے بال بڑھانے کے 5 قدرتی طریقے
کنگی میں بال ٹوٹنے کی وجوہات ۔ ۔ ۔ ؟
بال وقت سے پہلے کیوں سفید ہوتے ہیں؟وجہ سامنے آگئی
پیاز کا جوس گرتے، کمزور اور روکھے بالوں کے لیے ایک محفوظ، قدرتی اور سستا گھریلو علاج ضرور ہے لیکن یہ طریقہ سر کی جِلد کی بیماریوں جیسے کہ ایلوپیشیا و دیگر امراض کا علاج نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.