کنکریٹ میں کافی ملا کر زیادہ مضبوط عمارتوں کی تعمیر
ویسے تو جدید دور میں عمارتوں کی تعمیر کیلئے کنکریٹ پر بھروسی کیا جاتا ہے، لیکن شاید محققین اسے سے خوش نہیں، اس لیے انہوں نے اسے مزید مضبوط بنانے کیلئے ایک نیا اور انوکھا طریقہ وضع کیا ہے۔
جرنل آف کلینر پروڈکشن میں شائع تحقیق کے مطابق محققین نے کنکریٹ کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال شدہ کافی کا انتخاب کیا ہے اور اسے ری سائیکل کرنے کے لیے ایک تکنیک وضع کی ہے۔
رائل میلبرن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (RMIT) یونیورسٹی کے انجینئرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے تعمیراتی مٹیریل میں پروسیس شدہ کافی کو شامل کرکے کنکریٹ کو تقریباً 30 فیصد مضبوط بنانے کا طریقہ تیار کیا ہے۔
محققین نے استعمال شدہ بیکار کافی کو ”بائیوچار“ میں تبدیل کیا ہے جو چارکول کی طرح ہلکا پھلکا ہے، اس بائیوچار کو کنکریٹ بنانے کے لیے درکار بجری کی جگہ استعمال کیا جائے گا۔
ایم آئی ٹی میں وائس چانسلر کے مقامی پوسٹ ڈاکیٹرل ریسرچ فیلو اور مطالعہ کے شریک سربراہ ڈاکٹر شینن کلمارٹن لنچ نے کہا کہ کافی سے کنکریٹ کو مضبوط بنانے کا یہ خیال اس کے ضیاع کو کم کرنے کی خواہش سے پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہاں بہت ساری کافی اور کافی کے پوڈز کو ضائع کیا جا رہا تھا۔ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا ہم ان استعمال شدہ کافی گراؤنڈز کو زیادہ قیمتی مواد میں تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
محققین اب مقامی کونسلوں کے ساتھ مستقبل کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں جیسے کہ واک ویز اور فٹ پاتھ کی تعمیر پر تعاون کر رہے ہیں۔
انجینئرز کا کہنا ہے کہ اگر یہ کچرا کنڈیوں میں جانے والے کافی تعمیراتی صنعت میں استعمال ہونے والی قدرتی ریت کی مانگ کو کم کر سکے تو یہ تکنیک ماحول کے لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
آر ایم آئی ٹی کے مطالعہ کے شریک سربراہ ڈاکٹر راجیو رائے چند نے کہا کہ بائیوچار بنانے کیلئے استعمال شدہ کافی گراؤنڈز کو اسی طرح بھونا جاتا ہے جس طرح غیر استعمال شدہ کافی کے بیج ذائقہ بڑھانے کے لیے بھونے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
رائے چند نے کہا کہ ’ہم بھی وہی کام کرتے ہیں، لیکن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو پیدا ہونے سے روکنے کے لیے آکسیجن کی عدم موجودگی میں‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کاربن فضا میں داخل ہو اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اضافہ کرے۔
پائرولیسس کہلانے والے اس عمل میں کافی کے فضلے کو تقریباً 350غری سینٹی گریڈ تک گرم کیا جاتا ہے۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کی تکنیک زیادہ توانائی بچت ہے، کیونکہ اسے معمول سے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔
کلمارٹن لنچ نے کہا کہ ’عام طور پر پائرولسس میں زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے کیونکہ آپ کو 700 سے 900 ڈگری کے درمیان درجہ حرارت بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
کنکریٹ میں استعمال ہونے والی ریت کے 15 فیصد کو کافی بائیوچار سے بدل کر محققین نے پایا کہ اس کے اضافے سے طاقت میں 29.3 فیصد اضافہ ہوا۔
کلمارٹن لنچ نے کہا کہ ساختی طور پر کافی بائیوچار بذات خود ریت سے زیادہ باریک ہوتا ہے … لیکن یہ ایک مسام دار مواد بھی ہے، اس لیے یہ سیمنٹ کو بائیوچار کے مساموں کے اندر بیٹھنے کی اجازت دیتا ہے۔
Comments are closed on this story.