بھارت نے کشمیری ویب سائٹ کو بلاک کردیا
بھارت کی جانب سے کشمیری میڈیا ہاؤس کی ویب سائٹ کو بلاک کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جس میڈیا ہاؤس کی ویب سائٹ کو بند کیا گیا اس کا نام ’’کشمیر والا‘‘ ہے، جو سری نگر میں قائم ہے۔
ویب سائٹ کے عملے نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ہفتہ، 19 اگست کو ہم اپنی ویب سائٹ تک رسائی کرنے میں ناکام ہوگئے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کر دیے گئے تھے۔
کشمیری ویب سائٹ کو بلاک بھارتی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت بند کیا ہے۔
اس قانون کو اکتوبر 2000 میں نافذ کیا گیا تھا جو سائبر کرائم اور الیکٹرانک کامرس سے متعلق ہے۔
ویب سائٹ کی بندش کے حوالے سے بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
ویب سائٹ کے عملے نے کہا کہ ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) کے اکاؤنٹ کوقانونی مطالبے کے جواب میں بلاک کر دیا گیا تھا اور فیس بُک پیچ کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ کے عملے نے کہا کہ انہیں بے دخلی کا نوٹس بھی ملا ہے اور انہوں نے مقبوضہ کمشیر میں قائم اپنے دفتر کو چھوڑنے کے بارے میں سوچ لیا ہے۔
بیان میں کہا کہ ہمیں سری نگر میں ہمارے دفتر کے مالک مکان کی جانب سے بے دخلی کا نوٹس دیا گیا ہے اور ہم بے دخلی کے عمل میں ہیں۔
ویب سائٹ کے ایڈیٹر فہد شاہ کو بھارتی پولیس نے گزشتہ سال انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔
ان پر آزادی صحافت کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور فیک نیوز پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ کے لیے کام کرنے والے سجاد گل کو گزشتہ جنوری میں سوشل میڈیا پوسٹس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سجاد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت شمالی بھارتی ریاست اتر پردیش کی ایک جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے متعدد کشمیری صحافیوں کو گرفتار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.