Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باوجود گردشی قرض کم نہ ہو سکا

موجودہ گردشی قرض میں کمی کرنا آئی ایم ایف معاہدے کا حصہ ہے
شائع 21 اگست 2023 03:49pm
تصویر/ فائل
تصویر/ فائل

بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باوجود گردشی قرض کم نہ ہو سکا، جون 2023 تک پاورسیکٹر کا گردشی قرض 2 ہزار 310 ارب تک پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران گردشی قرضہ میں 182 ارب روپے کمی کا پلان ہے۔

حکام پاورڈویژن نے کہا کہ رواں مالی سال کے اختتام پرگردشی قرض 2 ہزار128 ارب تک لایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق گردشی قرض میں بڑا حصہ نجی بجلی کارخانوں کے ایک ہزار 430 ارب بقایاجات کا ہے، پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے بقایاجات کی مد میں 760 ارب سے زائد ادا کرنے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جینکوز کی جانب سے تیل سپلائرز کے 110 ارب روپے کے بقایاجات ہیں، بجلی چوری، تقسیم کارکمپنیوں کے نقصانات میں ڈسکوزکی ناکامی سرکلرڈیٹ کی وجہ قرار دی ہے۔

ذرائع نے کہا کہ ڈسکوز کی جانب سے بل وصولیوں میں کمی کا گردشی قرض میں اہم کردار ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں گردشی قرضوں میں کمی ترجیحی شرط تھی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہنے کیلئے گردشی قرضوں میں کمی لانے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔

مزید کہا کہ پاورسیکٹر گردشی قرضہ میں کمی کا پلان وزارت خزانہ اور وزارت توانائی نے تیار کیا تھا، موجودہ گردشی قرض میں کمی کیلئے اقدامات کا منصوبہ آئی ایم ایف معاہدے کا حصہ ہے۔

electricity

electricity price