Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

صدر علوی کے دعوے پر ردعمل کے بعد وزارت قانون کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل

اکاؤنٹ معطل ہونے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔
شائع 20 اگست 2023 06:17pm

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل پر دستخط کی تردید کے بعد وزارت قانون و انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک وضاحت جاری کی گئی، لیکن اس وضاحت کے بعد وزارت قانون و انصاف کو ٹوئٹر اکاؤنٹ سسپینڈ (معطل) ہوگیا۔

ریڈیو پاکستان نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کو شائع کیا اور اس میں وزارت کو ٹیگ بھی کیا۔

 اسکرین گریب: ٹوئٹر
اسکرین گریب: ٹوئٹر

وزارت قانون انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’وہ اپنے اعمال کی ذمہ داری لیں‘۔

 اسکرین گریب: ٹوئٹر
اسکرین گریب: ٹوئٹر

مزید پڑھیں

صدر نے 10 دن میں بلز واپس نہیں بھجوائے تو خودبخود قانون بن گئے، نگراں وزیر قانون

عملے کو مورد الزام ٹھہرانا گھٹیا بہانہ، صدر استعفیٰ دیں، سیاسی رہنماؤں کا صدر کے بیان پر ردعمل

بل کے معاملے میں ایک فرد نہیں بلکہ 3 سے 4 افراد ملوث ہیں، صحافی حامد میر کا تجزیہ

لیکن جب ریڈیو پاکستان کے ٹوئٹ میں مینشن کیے گئے وزارت قانون و انصاف کے ہینڈل @LawjusticeM کو کھولا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ اکاؤنٹ اب معطل ہوچکا ہے۔

 اسکرین گریب: ٹوئٹر
اسکرین گریب: ٹوئٹر

وزارت قانون و انصاف کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہونے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل اور پاکستان آرمی ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کردی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں عارف علوی نے کہا کہ خدا گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023 پر دستخط نہیں کیے کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنے عملے سے کہا تھا کہ وہ دستخط کے بغیر بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس بھیج دیں تاکہ انہیں غیر مؤثر بنایا جا سکے۔

Bills Assent dispute

Caretaker Law Minister

Twitter Account Suspended

Ministry of Law and Justice