روس کا خلائی جہاز لونا 25 چاند پر گر کرتباہ
چاند پر پانی کی تلاش میں جانے والا روسی خلائی ’ابنارمل صورتحال‘ کا شکار ہونے کے بعد چاند پر گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کی قومی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ روس کے لونا -25 خلائی جہاز کے ساتھ غیر معمولی صورتحال پیش آئی ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ خلائی جہاز جب اپنی لینڈنگ سے پہلے کے مدار میں منتقل ہونے کی تیاری کر رہا تھا اس دوران وہ ’ابنارمل صورتحال‘ کا شکار ہوا۔
روسی خلائی جہاز پیر کو چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا تھا جو چاند کے اس حصے کو جانچ کرنے کوشش میں ہے جس کے بارے میں سائنس دانوں کے خیال میں منجمد پانی اور قیمتی عناصر ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: چاند کیلئے بھارتی مشن ’چندریان -3‘ کی کامیابی یا ناکامی کا علم کب ہوگا
خلائی ایجنسی نے ہفتے کے روز ایک مختصر بیان میں کہا کہ ”آپریشن کے دوران خود سے ہی اسٹیشن پر ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی، جس نے مخصوص پیرامیٹرز کے ساتھ حرکت کرنے کی اجازت نہیں دی۔“
انہوں نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ ماہرین صورتحال کا تجزیہ کر رہے ہیں۔
بعد ازاں کہا گیا کہ لونا 25 چاند سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: چاند کیلئے بھارتی مشن چندریان تھری پر ناکامی کے بادل منڈلانے لگے
واضح رہے کہ لونا -25 سن 1976 کے بعد چاند پر پہنچنے والا پہلا روسی خلائی جہاز ہے۔
یہ تقریباً ایک چھوٹی گاڑی ہے، اس کا مقصد قطب جنوبی پر ایک سال تک کام کرنا تھا جہاں حالیہ برسوں میں ناسا اور دیگر خلائی ایجنسیوں کے سائنسدانوں نے گڑھوں میں جمے ہوئے پانی کے نشانات کا سراغ لگایا ہے۔
مزید پڑھیں: چاند کا راستہ 3 دن کا تو بھارتی مشن کو 40 دن کیوں لگیں گے
پانی کی موجودگی کافی اہمیت کی حامل ہے جو ممکنہ طور پر چاند پر طویل عرصے تک انسان کے قیام کی اجازت دیتی ہے۔
اس سے قبل خلائی ایجنسی نے کہا تھا کہ اسے لونا25 مشن سے پہلے نتائج موصول ہوئے ہیں اور ان کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی خلائی مشن سے لی گئی چاند کی پہلی ویڈیو سامنے آگئی
ایجنسی نے خلائی جہاز سے لی گئی چاند کے زیمن گڑھے کی تصاویر بھی پوسٹ کیں۔ یہ گڑھا چاند کے جنوبی نصف کرہ میں تیسرا سب سے گہرا ہے، جس کا چوڑائی 190 کلومیٹر اور گہرائی آٹھ کلومیٹر ہے۔
مزید کہا کہ اب تک موصول ہونے والے اعداد و شمار سے چاند کی مٹی میں کیمیائی عناصر کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں اور چاند کی قریب کی سطح کا مطالعہ کرنے کے لیے بنائے گئے آلات کے آپریشن میں بھی مدد ملے گی۔
Comments are closed on this story.