پرویزالہٰی کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر سپریٹنڈنٹ کیمپ جیل لاہور سے ریکارڈ طلب
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کی نظر بندی کے خلاف درخواست میں ضمانتی مچلکوں کے حوالے سے سپریٹنڈنٹ کیمپ جیل لاہور سے ریکارڈ طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی درخواست پر سماعت کی۔
مزید پڑھیں
سپریم کورٹ کا لاہور ہائیکورٹ کو پرویز الٰہی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کا حکم
پرویز الہٰی کی حفاظتی ضمانت، گرفتاری پر پابندی: سنگل بینچ کے فیصلے پر حکم امتناعی میں توسیع
پرویز الہٰی کے وکیل عامر سعید راں نے بتایا کہ دو دن 15 اور 16 جولائی تک سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو غیر قانونی طور پر قید میں رکھا گیا، ایسا اقدام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے احکامات دیے جائیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آگاہ کیا جائے کہ پرویزالہٰی کو نظر بندی سے پہلے ڈیڑھ دن کیوں قید رکھا گیا، جیل مینوئل کے تحت قانونی تقاضے پورے کرنے پر پرویز الہٰی کو کیوں ریلیز نہیں کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایف آئی اے میں مقدمہ درج تھا جس میں گرفتار تھے، اس کیس میں ملزم کی ضمانت 17 جولائی کو ہوئی۔
ایڈووکیٹ عامر سعید راں نے کہا کہ جیل سے ضمانتی مچلکوں کی رپورٹ منگوا لیں ساری صورتحال سامنے آ جائے گئی۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل لاہور سے ضمانتی مچلکوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔
پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کے شوہر کو سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں ملوث کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے تمام مقدمات میں پرویز الہٰی کی ضمانتیں منظور کرتے ہوے رہائی کا حکم دیا جبکہ حکومت نے درخواست گزار کے شوہر کو رہا کرنے کی بجائے نظر بند کر دیا، عدالت پرویز الہٰی کے نظر بندی کے احکامات کو کلعدم قرار دے۔
اعلیٰ پولیس افسران کو جرمانہ اور شوکاز نوٹس پر عملدرآمد معطل کرنے کے حکم میں توسیع
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب، ہوم سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو جرمانہ کرنے اور شوکاز نوٹس پر عمل درآمد معطل کرنے کے حکم میں توسیع کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پرویز الہٰی کو قانون کے مطابق مقدمات میں گرفتار کیا گیا، اسپیشل جج سنٹرل نے پرویز الہٰی کی ضمانتوں کو منظور کرلیا۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے قانون کے تحت پرویز الہٰی کو نظر بند کرتے ہوئے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا، اسپشل جج سنٹرل نے پرویز الہٰی کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔ اڈیالہ جیل حکام نے پرویز الٰہی کو پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ ٹرائل کورٹ نے تینوں افسران کو جرمانہ کرتے ہوئے شوکاز دے دیے، عدالت جرمانہ اور شوکاز نوٹس پر عملدرآمد معطل کرے۔
عدالت نے تینوں افسران کو جرمانہ کرنے اور شوکاز نوٹس پر عمل درآمد معطل کرنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.