Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

جڑانوالہ میں بے حرمتی قرآن کے دونوں ملزمان گرفتار

نگراں وزیراعلیٰ نے ٹوئٹر پر اعلان کیا، چیف سیکریٹری اور آئی جی کی تعریف
اپ ڈیٹ 18 اگست 2023 12:45am

جڑانوالہ میں توہین قرآن مجید کے واقعے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ دونوں مرکزی ملزمان اس وقت سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں۔ دوسری طرف سیشن عدالت نے جلاؤ گھیراؤ کے بعد گرفتار 125 افراد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

محسن نقوی نے ایکس ( سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں جہاں جڑانوالہ واقعے میں ملوث دونوں مرکزی ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کی بلکہ ساتھ ہی چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کی انتھک کاوشوں کو سراہا۔

یاد رہے کہ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات پر کشیدگی پیدا ہوئی، جس کی بڑی وجہ یہ بتائی گئی کہ پولیس نے قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث دو مرکزی کرداروں کے خلاف ایف آئی آر تو درج کی لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں کی، تاہم اب نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے دونوں مرکزی ملزمان کی گرفتاری اس حساس معاملے میں بڑی پیشرفت تصویر کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کی خبر پھیلی تو لوگ سڑکوں پر نکل آئے ، اس دوران مشتعل افراد نے چرچ اور مسیحی برادی کے چند گھروں کو آگ لگائی، واقعے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہوئے۔

محسن نقوی نے ایکس ( سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں مزید کہا کہ وزیر اعظم کی غیر متزلزل تشویش نے ہماری رہنمائی کی، جس نے تیزی سے گرفتاری کے عمل کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے ہماری ٹیم پر جو اعتماد کیا، اس کے لئے شکر گزار ہوں۔

اس سے قبل لاہور میں بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا تھا کہ جڑانوالہ میں جن املاک کو نقصان پہنچا اصل حالت میں بحال کریں گے، 3 سے 4 روز میں ہونے والے نقصان کو پورا کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جڑانوالا کا واقعہ بہت افسوس ناک ہے، واقعہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، لیکن پولیس نے پلاننگ سے جانی نقصان ہونے سے بچایا۔

اسپیشل برانچ کی رپورٹ

ذرائع کے مطابق جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق 16 گرجا گھروں کو آگ لگائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق صبح 8 بج کر 15 منٹ پر 70 سے 80 افراد نے احتجاج شروع کیا اور کاروباری مراکز بند کرائے، مساجد میں اعلانات کے بعد لوگ جڑانوالہ پہنچے۔

رپورٹ کے مطابق کرسچن کالونی میں 11 بجے مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی، چرچ اور گھروں کو آگ لگائی، مشتعل مظاہرین نے اسسٹنٹ کمشنر کے گھر کو بھی آگ لگائی۔

مظاہرین نے عیسیٰ نگری میں 15 گھروں اور 3 گرجا گھروں کو آگ لگائی، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

جلاؤ گھیراؤ کے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ

فیصل آباد کی سیشن کورٹ میں سانحہ جڑانوالا کیس کی سماعت ہوئی، گرفتار 125 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

طاہر اشرفی اور آرچ بشپ لاہور ڈاکٹر سبیسٹیئن کی پریس کانفرنس

جڑوانوالہ میں کشیدگی کے حوالے سے چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے آرچ بشپ لاہور ڈاکٹر سبیسٹیئن کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی۔ جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، ”چیف جسٹس جلائے گئے چرچ میں عدالت لگائیں“۔

علامہ طاہر اشرفی نے جڑانوالہ واقعات کے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرتشدد واقعات پر اقلیتوں سے معافی مانگنے آیا ہوں، حکومت اور مسلم عوام کی جانب سے معافی چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے، کسی کو نقصان پہنچانا اسلام کی تعلیمات نہیں۔

علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ حکومت مقدس مقامات کو اپنے خرچے پر بحال کرے، جو گھر جلے اس کا نقصان پورا کرے۔

اس موقع پر آرچ بشپ لاہور ڈاکٹر سبیسٹیئن نے کہا کہ ہم سب پاکستانی اور ایک قوم ہیں، ہر مسیحی کو مذہبی رواداری کی تعلیم دی جاتی ہے۔

ڈاکٹر سبیسٹیئن نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہنسی خوشی رہتے ہیں، کمیونٹی کی مدد پر مسلم بہن بھائیوں کے شکر گزار ہیں۔

علامہ طاہر اشرفی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر سبیسٹیئن نے کہا کہ قرآن کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

mohsin naqvi

Jaranwala

JARANWALA RIOTS

Jaranwala Incident