’چیف جسٹس جلائے گئے چرچ میں عدالت لگائیں‘
چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے آرچ بشپ لاہور ڈاکٹر سبیسٹیئن کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، ”چیف جسٹس جلائے گئے چرچ میں عدالت لگائیں“۔
علامہ طاہر اشرفی نے جڑانوالہ واقعات کے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرتشدد واقعات پر اقلیتوں سے معافی مانگنے آیا ہوں، حکومت اور مسلم عوام کی جانب سے معافی چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے، کسی کو نقصان پہنچانا اسلام کی تعلیمات نہیں۔
علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ حکومت مقدس مقامات کو اپنے خرچے پر بحال کرے، جو گھر جلے اس کا نقصان پورا کرے۔
اس موقع پر آرچ بشپ لاہور ڈاکٹر سبیسٹیئن نے کہا کہ ہم سب پاکستانی اور ایک قوم ہیں، ہر مسیحی کو مذہبی رواداری کی تعلیم دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر سبیسٹیئن نے مزید کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہنسی خوشی رہتے ہیں، کمیونٹی کی مدد پر مسلم بہن بھائیوں کے شکر گزار ہیں۔
علامہ طاہر اشرفی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر سبیسٹیئن نے کہا کہ قرآن کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: جڑانوالہ میں گرجا گھر اور مکانات نذرآتش ہونے کے بعد 100 افراد گرفتار
یاد رہے کہ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات پر کشیدگی پیدا ہونے پر ایک سے زائد گرجا گھروں اور کئی گھروں کو جلا دیا گیا۔ پنجاب حکومت کے مطابق ہنگامہ آرائی کے بعد 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
وضح رہے کہ جڑانوالہ میں بدھ کے روز پولیس نے دو افراد کے خلاف قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی۔ بے حرمتی کی خبر پھیلی تو لوگ سڑکوں پر نکل آئے ، اس دوران مشتعل افراد نے چرچ اور مسیحی برادی کے چند گھروں کو آگ لگائی، واقعے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔
Comments are closed on this story.