’خواتین مریضوں کی رازداری کا تحفظ کریں‘ ، برطانوی وزیراعظم کی یاددہانی
برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے نیشنل ہیلتھ سروس ٹرسٹس کو یاد دہانی کروائی یے کہ انہیں خواتین کی پرائیویسی کا تحفظ کرنا چاہئیے .
رشی سونک کی جانب سے یہ نہدایت اس حوالے سے جاری کی جانے والی میل کے بعد سامنے آئی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ جو مریض ’عارضی طور پر‘ خواتین کے طور پر شناخت کیے جاتے ہیں وہ خواتین کے لیے مختص وارڈز شیئرکرسکتے ہیں۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ عوامی مقامات پر خواتین کا تحفظ ’انتہائی اہم‘ ہے اور نیشنل ہیلتھ سروس انگلینڈ نے ٹرسٹس سے ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں بات کی ہے۔
میل کے ایک بڑے آڈٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ ٹرانس جینڈر خواتین اپنی مرضی کی سہولیات استعمال کر سکتی ہیں، قطع نظر اس کے کہ انہوں نے سرجری کروائی ہے یا قانونی طور پر جنس تبدیل کی ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق بہت سے اسپتالوں نے واضح کیا ہے کہ مریضوں کو صرف ’عارضی طور پر‘ خواتین کے لیے مختص جگہوں اور باتھ رومزمیں داخل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے صحت کے سکریٹری اسٹیو بارکلے پر زور دیا ہے کہ وہ پالیسی کے بارے میں خدشات کے درمیان دو سال قبل ایک جائزہ کے آغاز کے بعد فوری کارروائی کریں لیکن اسے کبھی شائع نہ کیا جائے۔
ان رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سرکاری ترجمان کا کہنا تھا کہ ’این ایچ ایس انگلینڈ اور حکومت اور وزرا دونوں ہی اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں انتہائی واضح ہیں کہ خواتین کے پرائیویسی کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، خاص طور پر ایسے نازک وقت میں‘-
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا ماننا ہے کہ اس بات پر اتفاق رائے پایا گیا ہے کہ خواتین کی پرائیویسی کا تحفظ انتہائی اہم ہے، لیکن یقینا ہم ٹرسٹس اور انگلینڈ کی نیشنل ہیلتھ سروس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ مناسب کارروائی کرنا یقینی بنائیں گے۔‘
Comments are closed on this story.