نگران وزیراعلی بلوچستان کا تقرر نہ ہوسکا، معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے علی مردان ڈومکی کے نام پر منگل کی شب اتفاق کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔ لیکن نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کیلئے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجونے سمری پر دستخط نہیں کیے اور تین دن کی مدت ختم ہوگئی۔ اب یہ معاملہ پارلیمانی کمرہ کو جائے گا۔
ذرائع کے مطاچص عبدلقدوس بزنجو سے جام کمال اوردیگر کی ملاقات نہ ہوسکی اور انہوں نے دستخط نہیں کیے۔
آئینی وقت ختم ہونےپرمعاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ جو اسپیکر تشکیل دیں گے۔ پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تومعاملہ الیکشن کمیشن کےپاس جائےگا۔
سردار اختر مینگل نے تصدیق کی کہ کسی بھی نام پر اتفاق نہیں ہوا اور نگراں وزیراعلی کامعاملہ پارلیمانی کیمٹی کےسپردہوگیا۔
یاد رہے کہ اگر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس گیا تو پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے 3 ،3 ارکان ہوں گے۔ پارلیمانی کمیٹی کو 3 روزمیں نگراں وزیراعلیٰ کا تقرر کرنا ہوگا۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے حوالے سے اگر کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا جائےگا۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے حمل کلمتی، شبیر مینگل ، کُہدہ بابر، میر نصیر بزنجو سمیت کئی ناموں پر غور کیا گیا۔
وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان پیر کو ہونے والی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوئی تھی۔ ملاقات میں نگران وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کے ناموں کا تبادلہ نہ ہوسکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
انوار الحق کاکڑ نے نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھالیا، شہباز حکومت ختم
Comments are closed on this story.