بھارت کی چاند کے بعد سورج تک رسائی کی کوشش
بھارتی خلائی ایجنسی ”انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن“ (ISRO) نے چاند تک پہنچے کے بعد اب سورج تک رسائی حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرو کی جانب سے پیر کو اعلان کیا گیا کہ سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا ریسرچ سیٹلائٹ ”آدیتیا-ایل 1“ جلد ہی لانچ کے لیے تیار ہو جائے گا۔
اسرو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آدیتیا-ایل 1 کو آندھرا پردیش میں شری ہری کوٹا میں اسرو کے خلائی اڈے پر پہنچا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
چاند کا راستہ 3 دن کا تو بھارتی مشن کو 40 دن کیوں لگے
لانچ کی تاریخ کے حوالے سے اسرو کا کہنا تھا کہ امید ہے ستمبر کے پہلے ہفتے میں لانچ کرلیا جائے گا۔
اس سیٹلائٹ کو سورج کے لگرینج پوائنٹ 1 (L1) کے گرد ہالو آربٹ میں رکھا جائے گا، جو زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر دور ہے۔
اسرو کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایل 1 پوائنٹ کے گرد ہالو آربٹ میں رکھا گیا یہ سیٹلائٹ سورج کو بغیر کسی گرہن کے مسلسل دیکھ سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ شمسی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے اور خلائی موسم پر حقیقی وقت میں اس کے اثرات کا ایک بڑا فائدہ فراہم کرے گا‘۔
خلائی جہاز سیٹلائٹ کے ساتھ برقی مقناطیسی، ذرات اور مقناطیسی فیلڈ کا پتہ لگانے والے سینسرز اور ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے فوٹو فیر، کروموسفیئر اور سورج کی سب سے بیرونی تہوں (کورونا) کا مشاہدہ کرنے کے لیے سات پے لوڈ لے کر جائے گا۔
خصوصی وینٹیج پوائنٹ L1 کا استعمال کرتے ہوئے، چار پے لوڈ براہ راست سورج کو دیکھیں گے اور باقی تین پے لوڈز L1 پر ذرات اور فیلڈز کا اندرونی مطالعہ کریں گے۔
Comments are closed on this story.