قومی اسمبلی کے 5 برس میں پی ڈی ایم نے تحریک انصاف سے زیادہ قانون منظور کیے
قومی اسمبلی کی 5 سالہ کارکردگی پر فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق اسمبلی کے 5 برس میں پی ڈی ایم نے تحریک انصاف سے زیادہ قانون منظور کیے۔
قومی اسمبلی کی 5سالہ کارکردگی پرفافن نے رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15ویں قومی اسمبلی کو پیچیدہ سیاسی، اقتصادی، عدالتی اور آئینی چیلنجز کا سامنا رہا، قومی اسمبلی نے تمام تر چیلنجز کا بھرپور سامنا کیا اور سابقہ 3 اسمبلیوں سے زیادہ قانون سازی کی۔
مزید پڑھیں
اختلافات چھوڑ کر مذاکرات کریں، فافن کی سیاسی جماعتوں کو تجویز
فافن کی رپورٹ میں بلدیاتی الیکشن کے دوران بے ضابطگیوں کا انکشاف
قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سمیت 9 بل منظور کرلیے
رپورٹ کے مطابق گزشتہ قومی اسمبلی نے 322 قوانین پاس کیے، اس اسمبلی نے بہت بڑی تعداد میں نجی بل بھی پاس کیے، نجی اراکین کے پاس کردہ بلوں کی تعداد 99 رہی۔
فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ قومی اسمبلی نے کامیاب تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کو اقتدارسے الگ کیا، ماضی میں 2 وزرائے اعظم بینظیر بھٹو اور شوکت عزیز کے خلاف عدم اعتماد کی تحاریک ناکام ہوئی تھیں، 15ویں اسمبلی 1977 کے بعد وزیراعظم کی طرف سے رضاکارانہ تحلیل کی گئی، یہ پہلی اسمبلی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کے 16 ماہ میں کل قانون سازی کا 54 فیصد کیا گیا، پی ٹی آئی کی حکومت کے ساڑھے 3 سال میں 46 فیصد قانون سازی کی گئی، اسمبلی کے 52 اجلاسوں میں 1310 گھنٹے 47 منٹ کارروائی ہوئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نے 9 فیصد اجلاسوں میں شرکت کی، وزیراعظم کے طور پر شہبازشریف 17 فیصد اجلاسوں میں شریک ہوئے، بطور قائد حزب اختلاف شہبازشریف 27 فیصد اجلاسوں میں شریک ہوئے۔
فافن رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے 108 اجلاسوں میں 131 مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی، 5 سالوں میں کورم نہ ہونے کی وجہ سے 96 مرتبہ اجلاس ملتوی کرنا پڑا، قومی اسمبلی اجلاسوں میں 74 مرتبہ ایوان کے اندر احتجاج کیا گیا، ان احتجاجوں کا دورانیہ 34 گھنٹے 54 منٹ رہا۔
فافن رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ فافن رپورٹ میں مزید بتایا گیا قومی اسمبلی نے تعلیم و تحقیق کے حوالے سے 69 بل پاس کیے، اعلی تعلیم و تحقیق کے 62 اداروں کو چارٹر دینے کے بل پاس کیے گئے، فیٹف قواعد، کاروبار اور معیشت کے حوالے سے 63 بل پاس کیے گئے، اعلی و ضلعی عدلیہ کے حوالے سے 33 قانون پاس کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے مختلف ایشوز پر 152 قراردادیں منظور کیں، اجلاسوں میں 9775 سوالات اور 423 توجہ دلاؤ نوٹس پوچھے گئے، 15ویں قومی اسمبلی نے اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ اور ایک حدیث کو لازم قرار دیا، 5 سالوں میں 7 کو چھوڑ کر تمام ممبران نے کسی نہ کسی طور کارروائی میں حصہ لیا۔
Comments are closed on this story.