بھارتی پارلیمنٹ میں مودی کے کانگریس کو پاکستان کے طعنے
اپنے کے خلاف پارلیمنٹ میں لائی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس کو پاکستان سے محبت کے طعنے دیئے۔
گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی جسے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ووٹنگ کے بعد مسترد کردیا۔
مودی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے بعد جواب دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ہماری حکومت پر باربار اعتماد ظاہر کیا ہے، جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔
مودی نے کانگریس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان سے اتنی محبت تھی کہ یہ فوراً پاکستان کی باتوں پر یقین کر لیتے تھے، پاکستان نے کہا کہ بات چیت ہوتی رہے گی، اور اس دوران دہشت گرد حملے بھی ہوتے رہے، اور یہ لوگ کہتے تھے کہ پاکستان نے کہا ہے تو صحیح کہتا ہوگا۔
مودی نے کانگریس کے حوالے سے کہا کہ انہیں کشمیریوں پر نہیں حریت پر یقین تھا، اور پاکستان کا جھنڈا لے کر چلنے والوں پر یقین تھا۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ انہیں بھارتی فوج پر بھی یقین نہیں تھا، بلکہ دشمن کے دعوؤں پر بھروسہ تھا۔ آج بھی جب دنیا میں کوئی بھارت کو برا کہتا ہے کہ یہ لوگ فوراً یقین کرلیتے ہیں، انہیں بھارت کو بدنام کرنے میں پتہ نہیں کیا مزہ آتا ہے۔
مودی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ملک کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، جن کا اپنا حساب کتاب خراب ہے وہ ہم سے حساب لیتے ہیں۔
مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کا واک آؤٹ
مودی کی تقریر میں کانگریس پر تنقید کے بعد اپوزیشن نے واک آؤٹ کردیا، جس پر مودی نے کہا کہ ان لوگوں میں بولنے کی ہمت ہے سننے کی صلاحیت نہیں، اپوزیشن کا یہی کھیل کہ جھوٹ بولو اور بھاگو۔
نریندرا مودی نے کہا اپوزیشن نے منی پور کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا، اگر یہ چاہتے تو وزیر داخلہ کی بات سنتے، لیکن عدم اعتماد کی تحریک کے بعد اس حوالے سے بات کرنا ہمارا فرض ہے، اسی لئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے 2 گھنٹے مفصل تقریر کی اور تشویش کا اظہار کیا۔
بھارتی وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام کی حمایت سے این ڈی اے اور بی جے پی پچھلے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے جیت کے ساتھ واپس آئے گی۔ میں اسے خدا کا کرم سمجھتا ہوں کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئی۔
Comments are closed on this story.