کچے میں وکیل کے اغواء پر احتجاج سے کراچی میں ٹریفک جام
کچے میں محسود قبیلے کے ایڈووکیٹ کے مبینہ اغواء کے خلاف کراچی سپر ہائی وے پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کے پولیس سے کامیاب مذاکرات ہوگئے۔
مظاہرین نے پولیس کو مغوی کی بازیابی کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
مظاہرین نے سپر ہائی وے پر 4 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
جرگہ کمیٹی ممبر نے کہا کہ آئی جی سندھ سے کل 10 رکنی کمیٹی ملاقات کرے گی۔
کچے میں وکیل کے اغوا پر احتجاج، کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام
اس سے قبل کچے میں محسود قبیلے کے ایڈووکیٹ کے مبینہ اغواء کے خلاف کراچی سپر ہائی وے پر احتجاجی مظاہرین نے دھرنا دیتے ہوئے دونوں اطراف کا ٹریفک بند کردیا۔
اندرون سندھ میں کچے کے علاقے میں ایڈووکیٹ حکمت اللہ محسود کو مبینہ طور پر ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا، جس پر محسود قبیلے کے مظاہرین نے کراچی سپرہائی وے پر دھرنا دے دیا۔
احتجاجی مظاہرین نے سپر ہائی کے دونوں اطراف ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بند کردئیے ہیں، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے۔
سپر ہائی وے کے اطراف پولیس کی بھاری نفری موجود ہے، جب کہ حیدر آباد سے کراچی آنے والی ٹریفک کو براق پیٹرول پمپ سے صفورہ اور پنجاب بس اڈا سے مدراس چوک بھیجا جارہا ہے۔
احتجاج محسود قوم سے وابستہ افراد اور پی ٹی ایم کی جانب سے کیا جارہا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ حکمت اللہ محسود کو اندرون سند ھ کندھ کوٹ میں اغواء کیا گیا گیا ہے، پولیس حکام کچے کے ڈاکؤوں سے حکمت اللہ کو بازیاب کرائے۔
احتجاج کے باعث کراچی میں ٹریفک کا شدید دباؤ
دوسری جانب سہراب گوٹھ پر محسود قبیلے کے مظاہرے کے باعث کراچی میں شارع پاکستان اور سپرہائی وے پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے، راشد منہاس روڈ اور بفرزون جانے والے راستے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں اور شہری اپنی گاڑیاں بند کرکے کھڑے ہوگئے ہیں۔
Comments are closed on this story.