امریکا کا رئیل اسٹیٹ منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان
امریکا نے طویل عرصہ انتظار کے بعد رئیل اسٹیٹ منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ جلد ہی ایک ایسا قانون تجویز کرے گا جو گمنام لگژری گھروں کی خریداری کو مؤثر طریقے سے ختم کرے گا۔
قانون تجویز کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس خامی کو ختم کیا جائے جس کے ذریعے بدعنوان اشرافیہ، دہشت گرد اور دیگر مجرم ناجائز طور پر حاصل کردہ فوائد کو چھپا سکتے ہیں۔
اس قانون کا انتظار طویل عرصے سے تھا اور اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ نقد رقم سے رئیل اسٹیٹ خریدنے والی کمپنیوں کے مالکان کی شناخت ٹریژری کے فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک (فنسین) کو رپورٹ ہوسکے۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین نے مارچ میں کہا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کئی دہائیوں سے رئیل اسٹیٹ میں غیر قانونی طور پر حاصل کردہ منافع کو گمنام طور پر چھپاتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اسرائیل کی لبنان کو ’پتھر کے دور‘ میں واپس بھیجنے کی دھمکی
طالبان دور میں افغانستان کو امریکا سے سوا دو ارب ڈالر ملنے کا انکشاف
امریکا، چین بڑی اقتصادی جنگ کا آغاز
جینٹ یلین نے مزید کہا تھا کہ 2015 اور 2020 کے درمیان امریکی رئیل اسٹیٹ کے ذریعے 2.3 بلین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی گئی۔
خیال کیا جارہا ہے کہ فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک (فنسین) اپنے ریگولیٹری ایجنڈے کے مطابق رواں ماہ کسی وقت اس اصول کی تجویز پیش کرے گا۔
ایڈوکیسی گروپ فیکٹ کولیشن کی حکومتی امور کی ڈائریکٹر ایریکا ہانیچک نے کہا کہ فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک (فنسین) ایسا اہم قدم اٹھا رہا ہے جس سے منی لانڈرنگ کو ہمیشہ کے لیے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔
Comments are closed on this story.