Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

’سائفر لیک عمران خان کیلئے مزید مشکلات پیدا کرسکتی ہے‘

سائفر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا معاملہ ہے لیکن اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا، ملک احمد خان
اپ ڈیٹ 10 اگست 2023 09:51pm
A new twist in the cipher story, how dangerous is it for Imran Khan?| Faisla Aap Ka | Aaj News

گرانڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رہنما سائرہ بانو کا کہنا ہے کہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، ملک تو ڈیفالٹ سے بچ گیا لیکن غریب ڈیفالٹ ہوچکا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سائرہ بانو نے کہا کہ پہلے کہا گیا سائفر گم ہوگیا، پھر کہا گیا وزارت خارجہ میں ہے، کچھ لوگوں کا ضمیر دیر سے جاگتا ہے، کیا سائفر وزیراعظم ہاؤس محفوظ تھا؟ یہاں تو وزیراعظم ہاؤس بھی محفوظ نہیں، آڈیوز لیک ہوتی ہیں۔

سائرہ بانو نے سوال اٹھایا کہ سابق وزیراعظم اقتدار میں کیسے آئے، کیا لوگوں کو ان کےبارے میں سب معلوم نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کہتے ہیں الیکشن میں 120 دن لگ سکتے ہیں، پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی مثال ہمارے سامنے ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی جماعتیں انتخابات میں کیا بیانیہ اپنائیں گی، بلاول بھٹو نے کہا اداروں کو دائرہ اختیار میں رکھنے میں ناکام رہے۔

سائرہ بانو نے کہا کہ ایسے ہی 139 نمبر نہیں ملے، محنت کرنی پڑتی ہے، پیر پگارہ نے کہا تھا کہ کسی کو دوتہائی اکثریت نہیں ملےگی، پیر پگارہ نے کہا تھا ڈھونڈنے سے بھی اپوزیشن نہیں ملے گی، اس وقت اپوزیشن کہاں ہے۔

پروگرام میں شرکت کے دوران تجزیہ کار فہد حسین کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے سائفر لیک سے عمران خان صھیح ثابت ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محض یہ کہنا کہ امریکی حکومت پاکستانی حکومت کی پالیسی سے خوش نہیں، کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔

میزبان عاصمہ شیرازی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کو دیے گئے ڈی مارچ سے پہلے ہی اشارہ مل گیا تھا سائفر میں قابل اعتراض مواد موجود ہے۔ تاہم سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی کو محض عمران خان کو ہٹانے کی سازش کے مترادف نہیں سمجھا جاسکتا۔

فہد حسین نے مزید کہا کہ سائفر لیک ہونے کا وقت عمران خان کے لیے مزید مسائل کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’جس طریقے سے یہ لیک ہوا ہے یہ سائفر، اگر یہ واقعی میں اصل سائفر ہے اور جیسے یہ چھپا ہے تو یہ کوئی پبلک ڈاکیومنٹ تو تھا نہیں، یا یہ فارن آفس کے پاس ہوتا ہے، یا ملٹری ہیڈ کوارٹرز کے پاس ہوتا ہے یا یہ پرائم منسٹر آفس کے پاس ہوتا ہے۔ تو اگر یہ اس طریقے سے لیک ہوا ہے تو یہ کہاں سے لیک ہوا ہے۔ اور جس طریقے سے اس جریدے نے لکھا ہے کہ جی ملٹری سورس سے لیک ہوا ہے تو منطق بنتی ہے، تو انگلیاں تو اٹھیں گی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس لیک نے پورے نظام کو ’کمزور‘ کردیا ہے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ سائفر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا معاملہ ہے، لیکن اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔ سائفر کے مندرجات میں تبدیلی مجرمانہ عمل ہے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نےسائفرکی تحقیقات سےروک دیا، یہ اپنی نوعیت کا منفرد فیصلہ تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چار منتخب حکومتیں پی آئی اے کی نجکاری نہ کرسکیں، ملکی مسائل کا حل مل کر آگے بڑھنے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کی حکومت بنائی تھی، لیکن پی ٹی آئی کی حکومت ہٹانا اپوزیشن کا کارنامہ ہے، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑا، پیٹرول کی قیمتیں کم کرکے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا۔

ملک احمد کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت نے دکھاوے کیلئے کام نہیں کئے، مہنگائی سےہمیں بہت سیاسی نقصان ہوا ہے۔

malik ahmed khan

mna saira bano