Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وکیل قتل کیس: عمران خان کو 24 اگست تک گرفتار نہ کرنے کا حکم

وکیل نے بینچ کے ججز پر الزامات لگائے، اور توہین عدالت کے ڈر سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لی
شائع 09 اگست 2023 03:33pm
سپریم کورٹ کےمقتول  سینئر وکیل عبدالرزاق شر
سپریم کورٹ کےمقتول سینئر وکیل عبدالرزاق شر

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو وکیل قتل کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رہے گا،عدالت نے کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ میں وکیل قتل کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو شکایت کنندہ کے وکیل امان اللہ کنرانی نے ججز پر اعتراض اٹھا دیا، اور مؤقف پیش کیا کہ حسن اظہر رضوی کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں کیس زیرالتواء ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کردار کشی کر رہے ہیں،میرے خلاف کون سا مقدمہ زیرالتواء ہے۔

امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جج بنیں گے تو دلائل دوں گا آپ نے فریق بننا ہے تو پھر کچھ اور بولوں گا۔

جسٹس مظاہر نقوی نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو شکایت کنندہ نے یہ ہدایات دیکر بھیجا ہے؟، آپ کواجازت کس نے دی اس طرح سےہمارے بارے بات کریں؟۔

جسٹس یحیی آفریدی نے وکیل سے کہا کہ اگر آپ کو ججز پر کوئی اعتراض تھا تو تحریری طور پر جمع کرانا چاہیے تھا، آپ کو روسٹرم پر آ کر ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے تھیں۔

جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ آپ نے جو الزامات لگائے اس کا جواب دینا ہوگا ہم کمزورنہیں ہیں۔

وکیل امان اللہ کنرانی نے جواباً کہا کہ جج صاحب آپ چلائیں مت، میں آپ کا غلام نہیں ہوں۔ جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی نے کہا کیا ہم غلام ہیں؟۔ فوری طورپرعدالت سےغیرمشروط معافی مانگیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ آپ کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔ جس پر وکیل امان اللہ کنرانی نے عدالت سے معافی مانگ لی، اور کہا کہ میری اتنی استدعا ہے کہ کیس میرٹ پر سنا جائے، آپ جج بنیں توٹھیک ہے لیکن اگر پارٹی بنیں گے تو میں بولوں گا، پارٹی بننا ہے تو کرسی سے اتر جائیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مظاہر نقوی کا معافی قبول کرنے سے انکار کردیا۔ جس پر امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ہاتھ جوڑ کر اپنے الزامات واپس لیتا ہوں۔

جسٹس یحیٰی آفریدی نے وکیل سے کہا کہ میں آپ کی معافی قبول کر رہا ہوں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ پہلے شواہد دیں کہ میرے خلاف کوئی مقدمہ یا ایف آئی آر ہے۔

عدالت نے امان اللہ کنرانی کی معافی پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو دوسرے مقدمے میں گرفتارکرلیا گیا ہے، وکیلوں کو ایف آئی اے کی جانب سے طلب کیا جا رہا ہے۔

جسٹس یحیی آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے سامنے دوسرا کیس نہیں صرف کوئٹہ وکیل قتل کیس ہے، اس پر دلائل دیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو وکیل قتل کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رہے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس شروع ہوتے ہی وکیل نے دوججز پر اعتراض کردیا، وکیل کا رویہ نا قابل قبول تھا، عدالتی وقار کو مجروح کیا گیا، وکیل امان اللہ کنرانی کو معافی مانگنے کا کہا گیا، اور وکیل نے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔

واضح رہے کہ چند ہفتے پہلے کوئٹہ میں ائر پورٹ روڈ پر عالمو چوک کے قریب فائرنگ سے سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر جاں بحق ہوگئے تھے، وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے درخواست گزار تھے۔

جس کے بعد 7 جون 2023 کو سنگین غداری کیس کے پٹیشنر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کا مقدمہ کوئٹہ میں پی ٹی آئی چئیرمین کیخلاف درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ مقتول وکیل کے بیٹے کی مدعیت میں شہید جمیل کاکڑ تھانہ میں درج کیا گیا تھا۔

imran khan

pti chairman

chairman pti

Quetta Lawyer Murder Case

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)