تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی پلاسٹک سرجری کا عمل شروع
جنرل اسپتال لاہور میں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی پلاسٹک سرجری کا عمل شروع ہوگیا ہے،،بچی کے چہرے سر اور کمر کے زخموں کی صفائی ہورہی ہے۔
جنرل اسپتال لاہور میں زیر علاج تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی پلاسٹک سرجری کا عمل شروع ہوگیا ہے، جس میں میو اور جناح اسپتال کے پلاسٹک سرجری اسپیشلسٹ سرجنز شامل ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق بچی کے چہرے سر اور کمر کے زخموں کی صفائی ہورہی ہے، یہ عمل ساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہے گا۔ جب کہ پلاسٹک سرجری کا عمل ڈیڑھ ماہ تک جاری رہے گا۔
رضوانہ کی جان بچانے کیلئے پانچ لاکھ روپے والا انجکشن لگایا جائیگا، میڈیکل بورڈ سربراہ
رضوانہ کی عمر 17 برس ہے، جج کی اہلیہ کا موقف، 7 اگست تک ضمانت منظور
یاد رہے کہ سرگودھا سے تعلق رکھنے والی کم سن لڑکی اسلام آباد میں سول جج کے گھر ملازمت کررہی تھی دوران ملازمت لڑکی پر بدترین تشدد کیا گیا جس پر ورثاء نے معاملہ اٹھایا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی کو برین سرجری کی ضرورت نہیں، دماغ میں تشدد سے سوزش ہے جسے ادویات سے کنٹرول کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.