مردہ بھارتی سیاستدان زندہ ہوگیا
اتر پردیش میں بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے لیڈرکو اسپتال والوں نے مردہ قرار دے دیا، لیکن بعد میں گھر پر وہ زندہ ہوگئے۔
بی جے پی لیڈر مہیش بگھیل کو مردہ قرار دیے جانے کے بعد اس وقت ہوش آیا جب اہلخانہ ان کی آخری رسومات کی تیاری کررہے تھے۔ ڈاکٹرز اہل خانہ سے کہ چکے تھے کہ اب کچھ نہیں کیا جاسکتا، ان میں زندگی کی کوئی رمق باقی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: اتر پردیش کے وزیراعلیٰ کیخلاف واٹس ایپ کمنٹ پر مسلمان زیرعتاب آگئے
مردہ قرار دیے جانے والے بی جے پی کے سابق ضلعی صدر کے بھائی نے کہا کہ مقامی اسپتال کے ڈاکٹروں نے گھر والوں سے کہا تھا کہ زیادہ کچھ نہیں کیا جاسکتا ہے اور بہتر ہے کہ انہیں گھر لے جایا جائے۔ اہل خانہ نے ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کیا اور یہی سوچا کہ مہیش بگھیل مر چکے ہیں۔
بھائی نے بتایا کہ، ’ آخری رسومات کے لیے تیاریاں کی جارہی تھیں کہ ان کے جسم میں کچھ حرکات دیکھی گئیں اور فوراً دوسرے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی حالت نازک ہے’۔
مزید پڑھیں: خواتین ریسلرز کی شکایت پرمودی کی جماعت کے بااثر رُکن پرمقدمہ درج
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی رہنما ان کے سینے میں انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ اسی کا علاج کروا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بی جے پی رہنما کی بیٹی سے مسلمان نوجوان کی شادی ’شدید ردعمل‘ کے بعد ملتوی
بگھیل کو دوبارہ زندگی ملنے کی خبر سُن کر بی جے پی کے کئی مقامی رہنماؤں نے اسپتال جا کر عیادت کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ممبئی کے مردہ خانے میں ایک شخص زندہ پایا گیا
اسی طرح کے ایک معاملے میں 50 سالہ بے گھر شخص کو 2015 میں ممبئی کے ایک اسپتال میں پوسٹ مارٹم سے پہلے ہوش آیا تھا۔
مزید پڑھیں: بی جے پی اب بھارت سے اذان ختم کرنے کے درپے
اس شخص کی شناخت پرکاش کے نام سے ہوئی جسے پولیس والے اسپتال سے لے کر آئے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ مر چکا ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے بھیج دیا گیا۔ مردہ خانہ میں موجود ایک ملازم کو جب کچھ حرکت کا پتہ چلا تو اسے احساس ہوا کہ وہ شخص زندہ ہے۔
تاہم دو دن بعد وہ شخص کی اسی اسپتال میں چل بسا تھا
مزید پڑھیں: انتہا پسند ہندوؤں نے خوشیاں بانٹتے سانتا کلاز کو بھی نہ بخشا
واضح رہے کہ زندگی میں واپس آنے کے اس طرح کے معاملات کے پیچھے Lazarus effect یا ”آٹوریسیشن“ ہوسکتا ہے۔ ڈسکور میگزین کے مطابق ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مریض عام طور پر سی پی آر کے 10 منٹ کے اندر خون کا بہاؤ دوبارہ حاصل کر لیتا ہے، حالانکہ کچھ کیسز ایسے بھی ہوتے ہیں جہاں مریض گھنٹوں بعد جاگ جاتے ہیں۔
Comments are closed on this story.