لندن میں پی ٹی آئی کارکنوں کی جج ہمایوں دلاور کا پیچھا کرنے کی کوشش
توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی چییئرمین عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاورجوڈیشل ٹریننگ کیلئے لندن میں موجود ہیں جہاں عمران خان کے حامی انہیں دیکھ کر اپنے غم وغصے کا اظہار کررہے ہیں۔
فیصلہ سنانے کے بعد اسی شب ہمایوں دلاور لندن روانہ ہوئے تھے۔ وہ ”ہیومن رائٹس اینڈ رول آف لا“پر 13 اگست تک لندن کی یونیورسٹی آف ہل میں ہونے والی جوڈیشل ٹریننگ کیلئے وہاں پہنچے ہیں۔
روانگی کی خبر سامنے آتے ہی لندن میں موجود پی ٹی آئی حامیوں نے ہمایوں دلاور کے“بھرپور استقبال“ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کیخلاف احتجاج کیا جائے۔
سوشل میڈیا پرسامنے آنے والی ویڈیوز میں پی ٹی آئی حامی ہل یونیورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمایوں دلاور کو واپس بھیجا جائے انہوں نے عمران خان کے خلاف غلط فیصلہ سُنایا۔
ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہیل یونیورسٹی سے باہر نکلنے والے جج ہمایوں دلاور کی حفاظت کیلئے پولیس اہلکار موجود ہیں،جہاں مشتعل مظاہرین جج کے انتظار میں کھڑے تھے۔
دوسری جانب ہل یونیورسٹی نے واضح کیا ہے کہ عمران خان کو بدعنوانی کے الزام میں سزا سنانے والے جج کو یونیورسٹی سے نہیں نکالا گیا، وہ دیگر ججز کے ساتھ مکمل کورس میں شرکت کریں گے۔
یونیورسٹی نے منگل 8 اگست کو ایک بیان میں کہا، ’ججوں کے انتخاب میں یونیورسٹی کا کوئی رول نہیں ہے۔ موجودہ گروپ کا انتخاب اسلام آباد ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیا ہے‘۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس کے تحت عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روہے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے بدعنوانی کا مرتکب قراردیا گیا تھا
لندن میں جوڈیشل ٹریننگ کے لیے اٰن کی نامزدگی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کی تھی۔
یونیورسٹی آف ہَل میں 5 اگست سے 13 اگست تک ہونے والی اس 14ویں جوڈیشل ٹریننگ کا تمام خرچہ کامن ویلتھ سیکرٹریٹ لندن کی جانب سے اٹھایا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.