قومی اسمبلی نے جاتے جاتے مزید 2 بل پاس کرلیے
قومی اسمبلی نے جاتے جاتے مزید 2 بل پاس کرلیے، جاری سیشن میں ریکارڈ قانون سازی کی گئی، کل ایوان زیریں کا الوداعی سیشن ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرراجہ پرویز اشرف کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں ضمنی ایجنڈا لا کر 2 مزید بل پاس کرلیے گئے۔
پاس کردہ بلوں میں اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ لائف منیجمنٹ بل2023 اور واپڈا یونیورسٹی اسلام آباد بل2023 شامل تھے۔
مزید پڑھیں
قومی اسمبلی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سمیت 9 بل منظور کرلیے
آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل میں انٹیلی جنس اداروں کو مزید کیا اختیارات دیے گئے ہیں؟
ملکی پارلیمانی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم، 4 دن میں 54 بلز منظور
وزیر ریلوے سعد رفیق نے بتایا کہ ریلوے کو چلانے کے لیے اسے فنڈز دینا ہوں گے، سیلاب بھی اس حادثے کی وجہ ہے کیونکہ ریلوے ٹریک ڈیڑھ سو سال پرانا ہے، اس حوالے سے وفاقی حکومت اگر 10 ارب روپے بھی دے تو ریل کا نظام بہتر ہوسکتا ہے۔
وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے لکڑی کی پلیٹس کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پرمالی فش پلیٹس تھیں، جو ریلوے آپریشنز کا حصہ ہے، یہ لکڑی کا ٹکڑا نہیں تھا،ٹرین حادثہ کی انکوائری کی جارہی ہے۔
وزیرمواصلات اسعد محمود نے قانون سازی کے موجودہ طریقہ کارپرتحفظات کا اظہار کیا، مدارس کو ایسی ہی رجسٹریشن کرائی جائے، جیسے دیگر اداروں کو میسر ہے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ خود جمہوری لوگوں کو پارلیمنٹ کواحترام دینا ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ایوان کو آگاہ کیا کہ کل اراکین کا گروپ فوٹو اور عشائیہ ہوگا۔
بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل دن دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
بلوچستان اسمبلی کے 5 سال مکمل ہوگئے
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے 5 سال مکمل ہوگئے، 5 سال کے دوران 474 دن ایوان کی کارروائی چلی جبکہ عوامی مفاد میں 96 قانون سازیاں بھی کی گئی۔
بلوچستان اسمبلی میں 5 سالوں کے دوران دو قائد ایوان تبدیل ہوئے، اس دوران بلوچستان اسمبلی میں 196 قراردادیں منظور کی گئیں، مخلتف محکموں سے متعلق 521 سوالات نمٹائے گئے، 87 توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش ہوئیں۔
36 تحاریک التواء بھی ایوان کی کارروائی کا حصہ بنی، 2018 کے انتخابات کے بعد بننے والی اسمبلی میں میر عبدل قدوس بزنجو 15 ویں اسپیکر بنے۔
جام کمال پر عدم اعتماد کے بعد میر قدوس بزنجو نے 18ویں قائد ایوان کا منصب سنبھالا، 5 سالہ آئینی مدت کے دوران اپوزیشن لیڈر جے یو آئی کے ملک سکندر ایڈووکیٹ رہے۔
گیارہویں منتخب بلوچستان اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست 2018 کو ہوا تھا. ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
Comments are closed on this story.