Aaj News

منگل, دسمبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

رضوانہ بس اڈے پر لنگڑا کر چل رہی تھی، ویڈیو سے جج کی اہلیہ کا دعویٰ غلط ثابت

رضوانہ کو گزشتہ روز پرائیوٹ روم میں منتقل کردیا گیا، ڈاکٹر محمد خالد
اپ ڈیٹ 08 اگست 2023 04:38pm
Rizwana new video surfaces and brings new revelations - Aaj News

اسلام آباد: ملزمہ صومیہ عاصم کی جانب سے بچی رضوانہ کو بس اسٹینڈ پر چھوڑنے کی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔

کم عمر ملازمہ کی جج کی رہائشگاہ سے بس اسٹینڈ تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئی جس میں تشدد کا شکار رضوانہ کو لنگڑا کر چلنے اور والدہ کا سہارا دینے کو واضح طورپر دیکھا جاسکتا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں کم عمر رضوانہ کو گاڑی سے اترتے دیکھا جا سکتا ہے جسے مسافرنے اٹھا کر بس میں سوار کیا۔

واضح رہے کہ ملزمہ صومیہ عاصم کی گزشتہ روز درخواست ضمانت خارج کردی گئی تھی جس کے بعد انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

رضوانہ تشدد کیس میں جج کی اہلیہ ملزمہ صومیہ عاصم کو آج علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ملزمہ صومیہ عاصم کے وکیل نے عدالت میں کہا تھا کہ ریکارڈ میں پولیس نے لکھا کہ ملزمہ صومیہ عاصم نے تشدد نہیں کیا، صومیہ عاصم نے ملازمہ کو واپس بھیجنے کا باربارکہا، ڈھائی گھنٹے بچی بس اسٹاپ پربیٹھی جو اس وقت اٹھ نہیں پا رہی۔

صومیہ عاصم کے وکیل کا عدالت میں کہا کہ صومیہ عاصم نے کم سن بچی کو اس کی ماں کو صحیح سلامت دیا، آج دوپہر کو جی آئی ٹی نے بچی کی ماں اور ڈرائیور کو بلایا ہوا ہے، شام تک انتظار کرلیا جائے تو بہتر ہوگا، جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل ہو جائے گی۔

اس کے علاوہ سول جج کی اہلیہ ملزمہ صومیہ عاصم نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے صحت جرم سے انکار کردیا تھا، اسپیشل جے آئی ٹی نے ملزمہ سے تحریری جواب طلب کر رکھا ہے۔

ملزمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی کوئی کام نہیں کرتی تھی، اس کی والدین کو امداد کے طور پر 60 ہزار روپے شوہر کے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے بھیجے تھے۔

صومیہ عاصم کا کہنا تھا کہ بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا اسے سکن الرجی تھی، کے سر پر چوٹ کیسے لگی ہمیں معلوم نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

رضوانہ تشدد کیس پر جے آئی ٹی تشکیل، کسٹڈی چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد

رضوانہ تشدد کیس میں ملک کا امیج خراب ہو رہا ہے، شرجیل میمن

رضوانہ کی جلد پلاسٹک سرجری کی جائے گی، نگراں صوبائی وزیر صحت

دوسری جانب جنرل اسپتال میں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کا علاج جاری ہے، اس ضمن میں ایم ایس اسپتال کے ڈاکٹر محمد خالد کا کہنا ہے کہ بچی کے زخموں کے باعث سر کی جلد اتر رہی ہے۔

ڈاکٹر محمد خالد نے کہا کہ رضوانہ کے سر کی مرہم پٹی کردی ہے جسے چند روز تک کھولی جائے گی، البتہ رضوانہ کی طبیعت اب بہتر ہے اور اسے گزشتہ روز پرائیوٹ روم میں منتقل کردیا گیا۔

ڈاکٹر کا مزید کہنا ہے کہ رضوانہ ابھی مکمل چل پھر نہیں پاتی، اس کے سر کے زخم بہتر ہونے کے بعد بازوؤں کی سرجری کی جائے گی۔

اسلام آباد

rizwana

maid torture case